نیشنل سینٹر فار ویسٹ مینجمنٹ ’موان‘ کا کہنا ہے کہ صحت کے اداروں کی استعمال شدہ اشیا (فضلہ) کو غیرمعیاری انداز میں تلف کرنا سنگین خلاف ورزی ہے جس پر 10 ملین ریال تک جرمانہ عائد کیا جا سکتا ہے۔
سبق نیوز نے قومی مرکز ویسٹ مینجمنٹ کی جانب سے صحت اداروں کو سختی سے ہدایت کی ہے کہ وہ قوانین پرعمل درآمد کو ہر صورت یقینی بنائیں تاکہ کسی قسم کی خلاف ورزی کے مرتکب نہ ہوں۔
مزید پڑھیں
-
طبی فضلہ عام کوڑے میں پھینکنے پر چار ٹینکر ڈرائیور گرفتار
Node ID: 475691 -
الجبیل میں صنعتی فضلہ محفوظ کرنے والے ٹینک میں آگ لگ گئی
Node ID: 783566
مرکز کا مزید کہنا تھا کہ صحت اداروں کے لیے لازمی ہے کہ وہ استعمال شدہ اشیا ’سرنج وغیرہ‘ کو درست طریقے سے تلف کریں جس کے لیے باقاعدہ تلف کرنے کے مقامات مخصو ص ہیں۔ استعمال شدہ اشیا کو مخصوص پلاسٹک کے تھیلوں میں رکھا جاتا ہے جن پر ’کلینکل ویسٹ‘ کے الفاظ درج ہوتے ہیں۔
مرکز نے صحت اداروں کو متنبہ کیا ہے کہ قومی مرکز کی تفتیشی ٹیمیں مستقل دورے کرتی ہیں تاکہ اس امر کو یقینی بنایا جا سکے کہ ’فضلے ‘ کو درست طریقے سے تلف کیا جارہا ہے یا نہیں۔
خیال رہے صحت اداروں کے فضلوں کو تلف کرنے کے لیے باقاعدہ کمپنیاں موجود ہیں جو محفوظ طریقے سے ہسپتالوں اور طبی مراکز سے فضلے کو جمع کرکے انہیں مقررہ ضوابط کے تحت تلف کرتی ہیں۔