Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

دوحہ سربراہی اجلاس: فلسطین کی حمایت کا اٹل سعودی موقف

’ولی عہد کی شرکت سعودی عرب کی خواہش کی عکاس ہے کہ عرب و اسلامی یکجہتی کو مضبوط کیا جائے‘ ( فوٹو: سبق)
قطر کے دارالحکومت دوحہ میں عرب و اسلامی غیرمعمولی سربراہی اجلاس انتہائی نازک وقت اور حالات میں منعقد ہو رہا ہے۔
اجلاس میں ولی عہد و وزیراعظم شہزادہ محمد بن سلمان بن عبد العزیز شریک ہیں۔ سبق ویب سائٹ پر شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق یہ شرکت سعودی عرب کی قیادت کے اصولی موقف کی نمائندگی کرتی ہے جس کا مقصد عرب اور اسلامی عوام کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے اور امن و استحکام کو فروغ دینا ہے۔
ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی شرکت واضح پیغامات رکھتی ہے جو سعودی عرب کے فلسطینی قضیہ کے تئیں مستحکم عزم کو ظاہر کرتے ہیں۔
سعودی عرب کا فلسطینی عوام کے ساتھ کھڑے ہونے کا عندیہ دیتے ہیں تاکہ اسرائیلی جارحیت کے خلاف دفاع کیا جا سکے۔
 یہ سعودی موقف کی بھی تصدیق ہے جو شہریوں پر حملوں اور عرب و اسلامی ممالک کی خود مختاری کی بار بار خلاف ورزیوں کی سخت مخالفت کرتا ہے۔
یہ اجلاس اس وقت خصوصی اہمیت اختیار کر گیا ہے جب اسرائیلی قابض نے قطر کے پر وحشیانہ حملہ کیا، جو بین الاقوامی قانون کی کھلی خلاف ورزی اور عالمی امن و سلامتی کے لیے براہِ راست خطرہ ہے۔
ولی عہد کی شرکت سعودی عرب کی خواہش کی عکاس ہے کہ عرب و اسلامی یکجہتی کو مضبوط کیا جائے اور اسرائیلی پالیسیوں کے خلاف صف بندی کی جائے، جو امن کی کوششوں کو نقصان پہنچا رہی ہیں اور خطے میں بحرانوں کو بڑھا رہی ہیں۔
یہ شرکت اس بات کی بھی تاکید کرتی ہے کہ سعودی عرب عالمی برادری کو فوری اقدامات کرنے کی ترغیب دے تاکہ ان خلاف ورزیوں کا خاتمہ ہو اور فلسطینی عوام کے جائز حقوق کی حمایت کی جا سکے۔
سربراہی اجلاس میں سعودی عرب کی موجودگی اس کے تاریخی اور مرکزی کردار کو ظاہر کرتی ہے جو امت کے مسائل کے دفاع، امن و استحکام کے قیام اور خطے کے مستقبل کو خطرات لاحق کرنے والی جارحانہ پالیسیوں کے خلاف عوامی حقوق کے تحفظ سے متعلق ہے۔

شیئر: