’دوہرا معیار‘ بند کرکے اسرائیل کو سزا دی جائے، قطری وزیراعظم کا دنیا پر زور
        
        
            
           												
													
												  اتوار 14 ستمبر 2025 18:44												
                                                                
             
                        
            
			
	
	       
	
				
            
                قطری وزیر اعظم و وزیر خارجہ شیخ محمد بن عبدالرحمان آل ثانی نے کہا ہے کہ ’حالیہ اسرائیلی جارحیت غزہ مذاکراتی عمل کو سبوتاژ کرنے کی کوشش ہے۔‘
سبق نیوز کے مطابق  اتوار کو دوحہ میں ہونے والے اسلامی عرب سربراہی اجلاس کے وزرائے خارجہ تیاری اجلاس کے سے افتتاحی خطاب میں قطری وزیر اعظم نے کہا ’ اسرائیل کی جانب سے بڑھتی ہوئی بین الاقوامی خلاف ورزیوں کا عملی طورپر اظہار دوحہ پر وحشیانہ حملے کی صورت میں سامنے آیا ہے۔ انہو ں نے دوحہ حملے کو ’ریاستی دہشتگردی‘  قرار دیتے ہوئے کہا یہ حملہ براہ راست ثالتی کو نشانہ بنانے کے مترادف ہے۔
قطری وزیر اعظم نے مزید کہا ’یہ بزدلانہ حملے ایسے وقت میں کیے گئے جب قطرغزہ پرحساس نوعیت کی بات چیت کی میزبانی کررہا تھا۔ اس سے یہ بات واضح ہوگئی کہ یہ کارروائی نہ صرف بین الاقوامی معاہدوں کی کھلی خلاف ورزی بلکہ سفارتی اور اخلاقی اقدار کی پامالی بھی ہے۔‘
انہو ں نے بڑھتی ہوئی اسرائیلی کارروائیوں کو ’وحشیانہ جارحیت‘ قرار دیتے ہوئے عالمی برادی پر زور دیا کہ وہ دوہرے معیار بند کرکے اسرائیل کو سزا دے۔
شیخ محمد  آل ثانی نے مزید کہا خطے میں مکمل امن وسلامتی کے لیے ضروری ہے کہ فلسطینی عوام کو انکے جائز حقوق دیئے جائیں ۔ قطر اسرائیلی ہتھکنڈوں کے باوجود مصر اور امریکہ کے ساتھ مل کر جنگ بندی کی کوششیں جاری رکھے گا۔
انہوں نے عالمی سطح پر اسرائیل کی مذمت اور قطر کی حمایت میں سلامتی کونسل کے اتفاق رائے کوسراہتے ہوئے اس بات پرزوردیا کہ اب وقت آگیا ہے کہ  دوہرے معیار کی پالیسی کو ختم کرکے اسرائیلی جارحیت کا راستہ روکا جائے جو علاقائی و عالمی امن کے لیے سنگین خطرہ ہے۔
اتوار کے روز دوحہ میں شیخ محمد کی قیادت میں ہنگامی عرب-اسلامی مشترکہ سربراہی اجلاس کی تیاری کے  لیے وزرائے خارجہ کا تیاری اجلاس شروع ہوا۔
یہ سربراہی اجلاس 9 ستمبر کو قطر پر اسرائیلی حملے پر غور کے لیے منعقد کیا جا رہا ہے، جس میں دوحہ میں حماس کے متعدد عہدیداروں کی رہائش گاہوں کو نشانہ بنایا گیا تھا۔
ان فضائی حملوں کے نتیجے میں کئی افراد مارے گئے اور زخمی ہوئے۔ ان حملوں کی عرب و اسلامی دنیا میں شدید مذمت کی گئی اور انہیں قطر کی خودمختاری اور بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی قرار دیا گیا۔
عرب لیگ اور اسلامی تعاون تنظیم (OIC) کے رکن ممالک کے وزرائے خارجہ اس اجلاس میں شریک ہیں، جن میں سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان بھی شامل ہیں۔
سعودی وزارتِ خارجہ نے اسرائیلی حملے کو ایک ’جارحانہ اقدام‘ قرار دیتے ہوئے اس کی مذمت کی ہے اور دوحہ کے ساتھ مملکت کی یکجہتی کا اعادہ کیا ہے۔
سعودی پریس ایجنسی کے مطابق، وزارت نے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو اس کے اقدامات پر جوابدہ ٹھہرائے۔
