مصر: میوزیم سے 3 ہزار سال پرانا سونے کا مسروقہ کڑا برآمد کر لیا گیا
        
        
                        
                
                    
                                                    
                                
                                                                    
                                        
                                            مرکزی ملزمہ میوزیم میں اصلاح و مرمت کی ذمہ دار تھی۔ (فوٹو عکاظ)                                        
                                    
                                
                             
                                             
                             
            
			
	
	       
	
				
            
                مصری وزارتِ داخلہ کا کہنا ہے کہ پولیس نے پانچ دن کی کوشش کے بعد میوزیم سے چوری ہونے والے 3300 برس قدیم سونے کا کڑا برآمد کر کے ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے۔
عکاظ اخبار نے مصری وزارت داخلہ کی جانب سے جاری تفصیلات میں نوادرات کی چوری کے حوالے سے مزید کہا کہ میوزیم کے سپروائزر نے فرعونوں کے عہد کا ایک خالص سونے کا کڑا چوری ہونے کی رپورٹ درج کرائی جس پر خفیہ ادارے کی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی گئی۔
خفیہ ادارے کے اہلکار پانچ دن کی کوشش کے بعد بالاخر مرکزی ملزمہ تک پہنچ گئے جو اسی میوزیم میں اصلاح و مرمت کی ذمہ دار تھی۔
دوران تحقیقات ملزمہ نے انکشاف کیا کہ اس نے کڑا چرا کر اسے ایک تاجر کے ہاتھوں ایک لاکھ 80 ہزار مصری پاؤنڈ میں فروخت کر دیا ہے۔
تفتیشی ٹیم نے ملزمہ کی نشاندہی پر تاجر کو حراست میں لے لیا جو اس کڑے کو آگے 1 لاکھ 94 ہزار پاؤنڈ (4027 امریکی ڈالر) میں ایک سنار کو فروخت کرچکا تھا جو خام سونے کو گلا کر اس سے زیورات بناتا تھا۔
پولیس ٹیم نے فوری طور پر سنار کو گرفتار کیا جس نے کڑا پولیس کے حوالے کر دیا۔
بتایا جاتا ہے کہ مسروقہ کڑا 600 گرام خالص سونے کا تھا جو مصری فرعونوں کے دور کی ایک قدیم و نادر چیز تھی جس کی قیمت تاریخی ہونے کے اعتبار سے بہت زیادہ  تھی۔
دوسری جانب مصری وزارت سیاحت وثقافت کا کہنا ہے کہ میوزیم میں سکیورٹی کو مزید بہتر بنایا جائے گا اور ملزمہ کے خلاف سخت ترین تادیبی کارروائی عمل میں لائی جائے گی تاکہ آئندہ اس قسم کا کوئی واقعہ رونما نہ ہو۔
 
