Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فلسطینی صدر نے ’گریٹر اسرائیل‘ کے منصوبوں کے خلاف خبردار کیا

فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس نے جمعرات کے روز اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے ورچوئل خطاب میں غزہ میں جنگ کے خاتمے کا مطالبہ کیا اور اسرائیل کے ’توسیع پسندانہ منصوبوں‘ کی مذمت کی۔
عرب نیوز کے مطابق محمود عباس نے غزہ میں اسرائیلی جنگ اور مغربی کنارے میں آبادکاروں کے تشدد کو روکنے کے لیے ’مداخلت‘ کا مطالبہ کیا اور خبردار کیا کہ ’گریٹر اسرائیل‘ کے منصوبے دیگر عرب ریاستوں کی سرزمین پر بھی قبضے کی کوشش ہیں۔
محمود عباس نے کہا کہ غزہ میں یہ جنگ نسل کشی، تباہی، بھوک اور بے دخلی کی جنگ ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اکتوبر 2023 سے اب تک 2,20,000 سے زائد فلسطینی، جن میں اکثریت خواتین، بچوں اور بزرگوں کی ہے، شہید یا زخمی ہو چکے ہیں۔
انہوں نے اسرائیل پر الزام عائد کیا کہ وہ 20 لاکھ سے زائد افراد کو فاقہ کشی کا شکار کر رہا ہے اور غزہ کی 80 فیصد عمارتیں تباہ کر چکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’جو کچھ اسرائیل کر رہا ہے وہ محض جارحیت نہیں بلکہ جنگی جرم اور انسانیت کے خلاف جرم ہے، جو دستاویزی طور پر ثابت اور عالمی سطح پر مانیٹر کیا جا رہا ہے۔‘
’یہ سب تاریخ کی کتابوں اور عالمی ضمیر کے صفحات میں 20ویں اور 21ویں صدی کی بدترین انسانی المیوں میں درج ہوگا۔‘
فلسطین کے صدر نے کہا کہ اسرائیل کے مغربی کنارے میں آبادکاری کے منصوبے، خصوصاً E1 منصوبہ، دو ریاستی حل کو ناقابلِ عمل بنا دیں گے اور یہ بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کی متعدد سلامتی کونسل قراردادوں کی خلاف ورزی ہے۔
انہوں نے مغربی کنارے میں آبادکاروں کے پرتشدد رویے کو بے قابو قرار دیا اور کہا کہ ’وہ گھروں اور کھیتوں کو جلاتے ہیں، درختوں کو جڑ سے اکھاڑتے ہیں، دیہات پر حملہ کرتے ہیں، اور نہتے فلسطینی شہریوں پر حملے کرتے ہیں۔ دراصل، وہ دن دہاڑے انہیں قتل کرتے ہیں اور اسرائیلی قابض فوج ان کی حفاظت کرتی ہے۔‘
محمود عباس نے اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نیتن یاہو کے حالیہ ’گریٹر اسرائیل‘ کے بیان اور قطر پر اسرائیلی حملوں کو وسیع تر عرب دنیا کے لیے باعثِ تشویش قرار دیا اور کہا کہ ’یہ ایک خطرناک اضافہ ہے، اور بین الاقوامی قانون کی سنگین اور کھلی خلاف ورزی ہے، جس کے لیے فیصلہ کن مداخلت اور روک تھام کے اقدامات کی ضرورت ہے۔‘
انہوں نے 7 اکتوبر 2023 کو حماس کے اسرائیل پر حملے کی بھی شدید مذمت کی اور مطالبہ کیا کہ غزہ میں باقی تمام یرغمالیوں کو فوری رہا کیا جائے اور حماس کو غیر مسلح کیا جائے۔

شیئر: