Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب فلسطینی اتھارٹی کو 90 ملین ڈالر امداد دے گا

صدر ٹرمپ پر مغربی کنارے کو ضم کرنے کے خطرے کو واضح کردیا (فوٹو: ایس پی اے)
سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا ہے کہ مملکت کی جانب سے فلسطینی اتھارٹی کو مالی امداد کے طورپر 90 ملین ڈالر دیے جائیں گے۔
عاجل نیوز کے مطابق بن فرحان نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے  کہا ’ سعودی عرب اور ناروے و یورپی یونین کے اشتراک سے قائم ہونے والے بین الاقوامی اتحاد برائے دوریاستی حل پرعمل  کے لیے ایک واضح راستہ تعمیر کرتے ہوئے فلسطینیوں کی حمایت کے حوالے سے ایک موثرو کار گر طریقہ کار کا تعین کیا جائے گا۔
انہوں نے واضح کیا کہ امریکہ کے ساتھ مل کر غزہ میں جنگ کے خاتمے پر کام جاری ہے، اس بات کی جانب اشارہ رتے ہوئے ان کا کہنا تھا عرب و اسلامی ممالک نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر مغربی کنارے کو ضم کرنے کے خطرے کو واضح کردیا ہے۔
 سعودی وزیر خارجہ نے واضح کیا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اسرائیل کی جانب سے مغربی کنارے کو ضم کرنے کے خطرات سے واقف ہیں۔
 اس سے قبل نیویارک میں جی 20 گروپ کے تحت وزراتی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سعودی وزیرخارجہ کا کہنا تھا ’ڈیجیٹل تبدیلی اور گرین اکانومی کے اشتراک سے مزید معیشتوں کے فروغ کے مواقع سامنے آئیں گے۔‘
شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا  کہ ’سعودی عرب میں بے روزگاری کی شرح میں ریکارڈ کمی واقع ہوئی ہے۔‘
وزیر خارجہ کا کہنا تھا ’مملکت کے نزدیک امن کو مستحکم کرنے کے لیے اقتصادی ترقی انتہائی اہم اور بنیادی ستون ہے جس کے لیے سرمایہ داروں کو راغب کرنے کےلیے محفوظ ماحول پیدا کرنا ہے۔‘ انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ’ تنازعات اور عدم استحکام کے ماحول میں ترقی کرنا ممکن نہیں ہو سکتا۔‘

 

شیئر: