Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فلسطینی اتھارٹی کے مالی استحکام کے لیے ’ہنگامی بین الاقوامی اتحاد‘ کے قیام کا خیرمقدم

رابطہ عالم اسلامی نے اس امید کا اظہارکیا کہ اتحاداپنے اہداف حاصل کرے گا۔(فوٹو: ایس پی اے)
رابطہ عالم اسلامی نے فلسطینی اتھارٹی کے مالی استحکام کے لیے ’ہنگامی بین الاقوامی اتحاد‘ کے قیام کو سراہا ہے جس کا آغاز سعودی عرب اور اس کے شراکت دارملکوں بیلجیم، ڈنمارک، فرانس، آئس لینڈ، آئرلینڈ، جاپان، ناروے، سلووینیا،سپین، سوئٹزرلینڈ، اور برطانیہ کی جانب سے کیا گیا ہے۔
ایس پی اے کے مطابق رابطہ کے جنرل سیکرٹریٹ سے جاری بیان میں سیکرٹری جنرل اور مسلم علما کونسل کے چیئرمین شیخ ڈاکٹر محمد بن عبد الکریم العیسی نے اس اعتماد اور امید کا اظہارکیا یہ اتحاد امن  عمل کے تحفظ اور بین الاقوامی قوانین اور متعلقہ قراردادوں کے مطابق مسئلہ فلسطین کے دو ریاستی حل کے نفاذ کے لیے اپنے اہداف حاصل کرے گا۔
انہوں نے مزید کہا ان اقدامات نے مسئلہ فلسطین کی تاریخ میں سفارت کاری کی طاقت اور تاثیر کو ثابت کر دیا ہے۔ اس کے ذریعے سعودی عرب نے اسرائیلی حکومت کی  اس کوشش کو ناکام بنایا جس کے ذریعے وہ صورتحال کو اپنے انتہا پسند سیاسی و عسکری مقاصد کے لیے استعمال کرنا چاہتی تھی۔
سعودی عرب نے ایک نازک وقت میں دوریاستی حل کےلیے دروازے دوبارہ کھولنے اور جامع امن کے حصول کےلیے  واقعات کو کامیابی کے ساتھ ایک نادر تاریخی موقع میں تبدیل کیا ہے۔
یاد رہے کہ سعودی عرب نے نیویارک میں فلسطیینی اتھارٹی کےلیے ایک ہنگامی بین الاقوامی اتحاد تشکیل دینے کا اعلان کیا تھا، سعودی عرب نے اس کے لیے 90 ملین ڈالر فراہم کیے ہیں۔
سعودی عرب کی کامیاب سفارتی کوششوں سے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے والے ملکوں کی تعداد اب 159 سے زیادہ ہوچکی ہے۔
سعودی عرب اپنے شراکت داروں کے ساتھ مل کر مسئلہ فلسطین کے جامع اور منصفانہ امن کے لیے کوشاں ہے۔

 

شیئر: