Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

غزہ پر حملوں میں 38 اموات، اسرائیل کا جنگ بندی کا مطالبہ ماننے سے انکار

غزہ میں محکمہ صحت کے حکام نے کہا ہے کہ اسرائیلی حملوں اور فائرنگ سے کم از کم 38 اموات ہوئی ہیں۔
خبر رساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق غزہ میں جنگ بندی کے لیے اسرائیل پر بین الاقوامی دباؤ بڑھ رہا ہے لیکن وزیراعظم نیتن یاہو حملے جاری رکھنے پر بضد ہیں۔
العودہ ہسپتال کے عملے کے مطابق وسطی اور شمالی غزہ میں سنیچر کی صبح ہونے والے حملوں میں متعدد گھر نشانہ بنے جہاں اموات ہوئیں۔ ہسپتال کے عملے نے بتایا کہ جو لاشیں لائی گئیں اُن میں پناہ گزین کیمپ کے ایک گھر میں مقیم ایک ہی خاندان کے 9 افراد بھی شامل تھے۔
غزہ میں یہ حملے ایسے وقت کیے گئے جب اسرائیلی وزیراعظم بن یامین نیتن یاہو نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں خطاب کے دوران عالمی رہنماؤں سے کہا کہ ان کو غزہ میں حماس کے خلاف ’اپنا کام مکمل کرنا ہوگا۔‘
نیتن یاہو کے خطاب کے وقت متعدد ممالک کے درجنوں مندوبین نے جمعے کی صبح اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے ہال سے اجتماعی طور پر واک آؤٹ کیا تھا۔
اسرائیل پر جنگ کے خاتمے کے لیے بین الاقوامی دباؤ بڑھ رہا ہے اور حال ہی میں فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا فیصلہ کرنے والے ممالک کی بڑھی ہے۔
اسرائیل نے متعدد بار کہا ہے کہ وہ فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے فیصلوں کو مسترد کرتا ہے۔
دنیا کے کئی ممالک امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے اسرائیل پر جنگ بندی کے لیے دباؤ ڈالنے کی لابنگ کر رہے ہیں۔
جمعے کو صدر ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس کے لان میں صحافیوں کو بتایا تھا کہ ان کے خیال میں امریکہ غزہ میں لڑائی میں کمی سے متعلق ایک معاہدے کرنے کے قریب ہے جس سے ’یرغمالیوں کی واپسی ہوگی‘ اور ’جنگ کا خاتمہ ہو جائے گا۔‘

اسرائیل نے متعدد بار کہا ہے کہ وہ فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے فیصلوں کو مسترد کرتا ہے۔ فائل فوٹو: اے ایف پی

صدر ٹرمپ اور وزیراعظم نیتن یاہو کی ملاقات پیر کو ہو رہی ہے، اور صدر ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر کہا کہ ’بہت متاثر کن اور نتیجہ خیز بات چیت‘ اور غزہ کے بارے میں خطے کے ممالک کے ساتھ ’انتہائی سنجیدہ نوعیت کے مذاکرات‘ جاری ہیں۔
غزہ شہر میں اسرائیلی فوج ایک بڑی زمینی کارروائی کر رہی ہے جبکہ ماہرین کے مطابق علاقے میں قحط کی سی صورتحال ہے۔ شہر سے تین لاکھ سے زائد افراد نکل گئے ہیں جبکہ سات لاکھ تاحال پھنسے ہوئے ہیں جن کے مطابق اُن کے پاس علاقہ چھوڑنے کی استطاعت ہی نہیں۔
سنیچر کی صبح کے حملے میں ایک گھر تباہ ہوا جہاں مارے گئے 11 افراد میں سے آدھے سے زیادہ خواتین اور بچے تھے۔

 

شیئر: