دبئی ایئرپورٹ اتھارٹی مسافروں کی سہولت کے لیے جدید ترین تھری جی ٹیکنالوجی کے استعمال کو فروغ دینے کا ارادہ رکھتی ہے۔
ایئرپورٹ سکیورٹی کے تعاون سے ایسے جدید سکینرز نصب کیے جائیں گے جن سے مسافروں کو دستی سامان میں رکھے الیکٹرانک آلات یا مائع کو باہر نکالنے کی ضرورت نہیں ہوگی۔
مزید پڑھیں
-
اتحاد ریل: پسنجر ٹرین سے دبئی سے ابوظبی کا سفر صرف 57 منٹ میںNode ID: 895257
امارات الیوم کے مطابق دبئی ایئرپورٹس اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل ماجد الجوکر نے بتایا’ دبئی امیگریشن کے تعاون سے ایئرپورٹ کے ٹرمنل نمبر 3 میں جلد ’ریڈ کارپٹ‘ سروس فراہم کی جائے گی جس کے ذڑیعے مسافروں کو امیگریشن کی سہولت حاصل ہوجائے گی۔‘
اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل نے کہا ’ایئرپورٹ پر مسافروں کی سہولت کےلیے مصنوعی ذہانت کے استعمال کو فروغ دیا جارہا ہے جس کے تحت مسافروں کو امیگریشن سے لے کر طیارے میں سوار ہونے تک کے وقت کو مزید مختصر کیا جاسکے گا۔‘
ان کہنا تھا ’ ایئرپورٹ سکیورٹی کے تعاون سے تھری جی ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے جدید ترین سکیننگ سسٹم متعارف کرایا جارہا ہے۔ ابتدائی طورپر ٹرمنل تین میں یہ سسٹم نصب ہو گا تاہم ائندہ مئی تک پورے ایئرپورٹ تک توسیع دی جائے گی۔‘
انہوں نے ’ریڈ کارپٹ‘ کے حوالے سے وضاحت کی کہ ’یہ ٹیکنالوجی عالمی سطح پر پہلی ہو گی جس سے گزرنے والے مسافروں کو اپنے سفری دستاویز دکھانے کی ضرورت نہیں ہوگی۔‘
سسٹم کے ذریعے بیک وقت 10 مسافروں کی امیگریشن کارروائی ہو جائے گی اور مسافروں کو انتظار کی کوفت بھی نہیں ہوگی۔‘
دبئی انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر رواں برس کی پہلی ششماہی میں 46 ملین مسافروں کی آمد ورفت رہی جو ایک ریکارڈ ہے۔
ماجد الجوکر نے مزید کہا’ ایئرپورٹ انتظامیہ کی جانب سے خدمات کے معیار کو بہتر سے بہتر کرنے کےلیے تیزرفتاری سے کام کیا جارہا ہے۔ توقع ہے رواں برس کے اختتام تک دبئی ایئرپورٹ استعمال کرنے والے مسافروں کی تعداد 96 ملین کے ہدف کو عبور کرجائے گی۔‘