پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں جموں کشمیر جوائنٹ ایکشن کمیٹی سے مذاکرات کرنے والی حکومتی کمیٹی کے رکن احسن اقبال نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت نے جو وعدے کیے ہیں ان پر پرخلوص طریقے سے عمل کریں گے۔
سنیچر کو حکومتی کمیٹی مظفر آباد سے مذاکرات کے بعد واپس پہنچی اور اس موقعے پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے احسن اقبال کا کہنا تھا کہ اس معاہدے کے تحت جو 15 روزہ میکنزم بنایا گیا ہے اس سے شکایت کا موقع نہیں آئے گا۔
انہوں نے کہا کہ ’ہماری بات چیت کامیاب ہوئی اور امن بحال ہوا۔ دونوں فریقین نے آزاد کشمیر اور پاکستان کے مفاد کا سامنے رکھتے ہوئے اقدامات کیے۔ حکومت بھی ان مسائل کو حل کرنے میں دلچسپی رکھتی ہے۔‘
مزید پڑھیں
احسن اقبال نے کا کہنا تھا کہ ’آزاد کمشیر سمیت ملک میں جہاں بھی کمزوریاں ہیں انتظامی ڈھانچے میں انہیں دور کرنا چاہیے، گورنس کو بہتر کر نا چاہیے۔‘
’اس معاہدے سے آزاد کشمیر میں امن کی جیت ہوئی ہے یہ عوام کی جیت ہے اور پاکستان کی جیت ہے۔‘
مزید کہا کہ ’اس عمل سے پتا چلا کہ شکایات کو افراتفری کے بجائے میز پر بیٹھ کر حل کرتے ہیں جس سے ثابت ہوا کہ جمہوریت کا کیا حسن ہے۔ جو منظر پاکستان کے بدخواہ دیکھنا چاہتے تھے کہ بدامنی ہو انہیں ناکامی ہوئی۔ ان کی سازش ناکام ہوئی ہے۔‘
واضح رہے کہ پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں گذشتہ پانچ روز سے احتجاج کیا جا رہا تھا جس میں کچھ ہلاکتیں بھی ہوئیں۔
پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے مذاکرات کے لیے حکومتی کمیٹی کو مظفرآباد بھیجا تھا جس نے جموں کشمیر جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے ساتھ بات چیت اور دونوں فریقین ایک معاہدے پر پہنچے۔
سنیچر کی صبح (چار بجے کے قریب) جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی اور وفاقی وزرا کے درمیان معاہدہ طے پایا تھا جس کو پاکستان، کشمیر اور جمہوریت کی فتح قرار دیا گیا ہے۔