Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب کی نان آئل معیشت چھ ماہ کی بلند ترین سطح پر

سعودی عرب کی (پی ایم آئی) نے ریجن میں دیگر ممالک کو پیچھے چھوڑ دیا ہے (فوٹو: عرب نیوز)
سعودی عرب میں تیل سے ہٹ کر دیگر شعبوں سے ہونے والی آمدن، ستمبر میں کافی تیزی سے بڑھی ہے۔ ریاض بنک کی ’پرچیزنگ مینیجرز انڈیکس (پی ایم آئی)‘ 57 اعشاریہ آٹھ تک پہنچ گئی ہے۔
عرب نیوز نے ایس اینڈ پی گلوبل کے حوالے سے بتایا  کہ یہ نمبر، مارچ سے اب تک کی سب سے مضبوط رینڈنگ کو ظاہر کرتا ہے۔
ہیڈ لائن انڈیکس جو اگست میں 56.4 تھی، وہ بھی اوپر چلی گئی ہے جس سے پتہ چلتا ہے کہ چھ ماہ میں نجی شعبے کے حالات میں تیز ترین بہتری آئی ہے اور کاروباری مواقع اور نئے کاموں کی رفتار میں اضافہ ہوا ہے
(پی ایم آئی) کی کوئی بھی ایسی ریڈینگ جو پچاس سے اوپر ہو، معاشی سرگرمیوں میں اسے پھیلنے کی علامت لیکن اگر یہ ریڈنگ 50 سے کم ہو تو معاشی سرگرمیاں سکڑنے کی علامت سمجھا جاتا ہے۔
سعودی عرب کی (پی ایم آئی) نے گزشتہ مہینے ریجن میں دیگر ممالک کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ متحدہ عرب امارات اور کویت کی ریڈنگ بالترتیب 54.2 اور 52.2 رہی۔
یہ مضبوط پرفارمینس وژن 2030 کے تحت، معیشت کو متنوع بنانے اور اسے ہائیڈروکاربن  سے دور لے جانے میں مملکت کی مسلسل کامیابی کی اہمیت کو واضح کرتی ہے۔

ریاض بنک کی (پی ایم آئی) 57 اعشاریہ آٹھ تک پہنچ گئی (فوٹو: عرب نیوز)

نایف الغیث نے جو ریاض ینک میں چیف اکانومسٹ ہیں بتایا کہ ’تیل سے ہٹ کر نجی شعبے میں پورے سعودی عرب میں کاروباری حالات ستمبر میں بہتر ہوئے ہیں۔ ریاض بنک کی (پی ایم آئی) 57 اعشاریہ آٹھ تک پہنچ گئی ہے۔ اس سے پتہ چلتا ہے کہ مارچ سے اب تک ان شعبوں میں معاشی نمو مضبوط اور تیز ترین رہی ہے، جبکہ طلب میں اضافہ ہوا ہے۔
تیل پر انحصار نہ کرنے والی نجی فرمز نے، جنھوں نے ایک سروے میں حصہ لیا، اس اضافے کی وجہ کامیاب تشہیری مہم اور خلیج تعاون کونسل کے ریجن سے مضبوط ڈیمانڈ کو قرار دیا۔
مارکیٹ کے مضبوط حالات، نئے کسمٹرز کا حصول اور مسابقتی قیمتوں نے بھی معاشی ترقی کو تیز کرنے میں اپنا کردار ادا کیا اور اس کی وجہ سے دوسرے مسلسل مہینے میں بھی بین الاقومی کلائنٹس سے ملنے والے نئے کاموں میں اضافہ ہوا۔

ستمبر میں ملازمت کے شعبے میں اضافہ مضبوط رہا (فوٹو: عرب نیوز)

رپورٹ کے مطابق سروے میں شریک 27 فیصد افراد نے بتایا کہ کاروباری سرگرمیوں میں وسعت ہوئی ہے جبکہ صرف ایک فیصد رائے دہندگان کا کہنا تھا کہ ان سرگرمیوں میں کمی ہوئی ہے۔
ستمبر میں ملازمت کے شعبے میں اضافہ مضبوط رہا جس کی وجہ بڑھتی ہوئی طلب تھی اور کاموں کو بہتر انداز کے ساتھ مینج کرنا تھا۔
نایف الغیث کے مطابق ’ملازمتوں کے مواقع پھیلے ہیں اور کاروباری اداروں نے بڑھتے ہوئے کام کی وجہ سے زیادہ افراد کو نوکریاں دی ہیں اور اپنی سیلز ٹیموں کو مضبوط کیا ہے۔

مملکت کا نجی شعبہ مہنگائی کے دباؤ سے نکل رہا ہے۔ (فوٹو: عرب نیوز)

تیل پر انحصار نہ کرنے والے اداروں نے مستقبل کی بات کرتے ہوئے زیادہ رجائیت کا اظہار کیا۔ ان کی اس توقع کا سبب بڑھتی ہوئی طلب، سیلز سے متعلق سوالات میں اضافہ، کامیاب تشہیری کوششیں اور نئے کلائنٹس کا حصول ہے۔
نایف الغیث کے مطابق ’مجموعی طور پر ستمبر کا سروے ظاہر کرتا ہے کہ مملکت کے نجی شعبے میں سنبھلنے کی بھرپور صلاحیت ہے اور یہ مہنگائی کے دباؤ سے نکل رہا ہے۔ اس شعبے کو بڑھتی ہوئی طلب اور ملامتوں میں اضافے سے فائدہ پہنچ رہا ہے اور معیشت اس برس کے آخری کواٹر میں داخل ہونے کے لیے بہترین پوزیشن میں ہے۔

 

شیئر: