’ایسے اقدامات بند کریں جن کی قیمت انسانی جانیں ہوں‘، غزہ جنگ کے دو سال مکمل
’ایسے اقدامات بند کریں جن کی قیمت انسانی جانیں ہوں‘، غزہ جنگ کے دو سال مکمل
منگل 7 اکتوبر 2025 6:26
انتونیو گوتریس نے غزہ میں فوری طور پر جنگ بند کرنے کا مطالبہ بھی کیا (فوٹو: اے ایف پی)
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے غزہ میں کارروائیاں فوری طور پر بند کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے رہنماؤں پر زور دیا ہے کہ ایسے اقدامات سے گریز کیا جائے جن کی ’قیمت عام لوگوں کو اپنی جانوں اور مستقبل‘ سے ادا کرنا پڑتی ہے۔
عرب نیوز کے مطابق سات اکتوبر کو حماس کے اسرائیل پر حملوں کی دوسری سالگرہ کے موقع پر انتونیو گوتریس نے اب بھی حراست میں موجود تمام یرغمالیوں کی غیر مشروط رہائی کا مطالبہ دوہرایا۔
انہوں نے غزہ کی صورت حال کے حوالے سے کہا کہ ’سب کے مصائب کا خاتمہ کریں۔ یہ ایک ایسی سطح پر انسانی تباہی ہے جو فہم سے بالا ہے۔‘
حماس کی جانب سے دو سال قبل اسرائیل پر حملہ کیا گیا تھا، جس میں ایک ہزار 250 اسرائیلی اور غیرملکی ہلاک ہوئے تھے جبکہ 250 سے زائد افراد کو یرغمالی بنا کر غزہ لے جایا گیا جن میں خواتین، بچے اور عمر رسیدہ افراد بھی شامل تھے۔
اس کے بعد اسرائیل کی جانب سے شروع کیے گئے آپریشن میں اب تک 67 ہزار سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں سے زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں جبکہ لاکھوں کی تعداد میں لوگ زخمی بھی ہوئے۔
اقوام متحدہ کا خیال ہے کہ تباہ شدہ عمارتوں کے ملبے میں ہزاروں لاشیں ہو سکتی ہیں اس لیے مذکورہ اعداد و شمار کم ثابت ہو سکتے ہیں۔
انتونیو گوتریس نے سات اکتوبر کو ہونے والے واقعات کے بارے میں کہا کہ ’اس سیاہ دن کی ہولناکی ہم سب کی یادداشتوں میں موجود رہے گی۔‘
سات اکتوبر 2023 کو حماس کے حملے کے جواب میں اسرائیل نے غزہ میں آپریشن شروع کیا (فوٹو: اے ایف پی)
ان کے مطابق ’آج دو سال گزر جانے کے بعد آج بھی یرغمالی قید ہیں۔ میں نے یرغمالیوں کی فیملیز اور زندہ بچ جانے والے افراد سے ملاقاتیں کی ہیں، دونوں ایک جیسا ناقابل برداشت دکھ رکھتے ہیں۔‘
انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ’یرغمالیوں کو فوری اور غیر مشروط طور پر رہا کیا جائے اور مستقل جنگ بندی کے معاہدے کی طرف بڑھا جائے اور ایسے قابل اعتماد سیاسی عمل کی طرف جایا جائے جو مزید خونریزی کی راہ روکے۔
انہوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے پیش کیے گئے مجوزہ غزہ امن منصوبے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’یہ ایک ایسا موقع ہے جس سے اس المناک تنازع کو ختم کرنے کے لیے فائدہ اٹھانا چاہیے۔‘
اس جنگ میں لاکھوں فلسطینی بے گھر ہوئے ہیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)
انتونیو گتریس نے اس بات پر بھی زور دیا کہ بین الاقوامی قانون کا ہر صورت میں احترام کیا جائے اور ایک بار پھر دوہرایا کہ اقوام متحدہ امن کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھے گا۔
ان کے بقول ’دو برس کے اس صدمے کے بعد، ہمیں اب امید کا انتخاب کرنا چاہیے۔‘
’جنگ کے متاثرین کو صرف ایک یادگاری موقع تک یاد نہ رکھا جائے بلکہ ایسے اقدامات کیے جانے چاہییں جو منصفانہ اور دیرپا امن کا باعث بنیں، جس میں فلسطینی، اسرائیلی اور خطے کے تمام لوگ سلامتی، باہمی احترام اور وقار کے ساتھ ساتھ زندگی گزاریں۔‘