ہر سال 8 اکتوبر کو دنیا آکٹوپس کا عالمی دن مناتی ہے جو سمندر میں نباتات اور حیوانات کے باہمی تعامل سے پیدا ہونے والے متوازن ماحول کی علامت ہے۔ اس سے پانی کی سطح کے نیچے بے مثال حیات کی اہمیت بھی نمایاں ہوتی ہے۔
سعودی پریس ایجنسی ایس پی اے کے مطابق آکٹوپس سمندر میں پائی جانے والی سب سے غیر معمولی اور ذہین مخلوق ہے جسے اپنے ماحول کے رنگ سے مل جانے کی زبردست صلاحیت، خود کو حالات کے مطابق ڈھالنے اور اپنے پیچیدہ رویے کی وجہ سے جانا جاتا ہے۔
مزید پڑھیں
-
مرجان کی چٹانوں اور سمندری حیات سے بھرپور جزائر فرسانNode ID: 602566
-
سعودی عرب میں سمندری حیات کی حالت زار کا جائزہ لینے کا منصوبہNode ID: 858826
اس کی یادداشت اور سیکھنے کی صلاحیت نے آکٹوپس کو دنیا بھر کے سائنس دان اور تحقیق کرنے والوں کے لیے ایک پُرکشش موضوع بنا دیا ہے۔
مملکت کے پانیوں، خاص طور پر بحیرۂ احمر میں آکٹوپس کی لاثانیت دیکھنے سے تعلق رکھتی ہے۔
سعودی عرب کا سمندری ماحول ایک پیچیدہ ایکو سسٹم پر مبنی ہے جس سے بحری حیات کی مختلف اقسام کو ناقابلِ بیان حد تک سہارا ملتا ہے۔ ان میں آکٹوپس کے کئی زمرے بھی ہیں جو سمندر میں ماحولیاتی توازن کو برقرار رکھنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
سائنسی تحقیق نے ثابت کیا ہے کہ بحیرۂ احمر میں آکٹوپس کی کم از کم آٹھ ایسی اقسام پائی جاتی ہیں جن کا دستاویزی ثبوت موجود ہے۔
اس کے علاوہ یہاں امکانی طور پر تین دیگر قِسمیں بھی ہیں جو بحیرۂ احمر کو اوکٹوپس کے تدریجی ارتقا لیے نگاہوں سے اوجھل ایک پناہ گاہ بنا دیتی ہیں کیونکہ یہاں بہترین ماحول ہے اور درجۂ حرارت بھی بلند ہے۔
بحیرۂ احمر میں آکٹوپس دو میٹر سے 200 میٹر کی گہرائی تک پایا جاتا ہے۔ یہ عموماً مونگے کی چٹانوں اور سمندر کی ریت والی تہوں میں رہتا ہے۔
پانچ مختلف تحقیقی مشنز پر مبنی سعودی سائنسی ٹیموں نے مونگے کی چٹانوں اور ساحلی علاقوں سمیت مختلف مقامات سے 87 سمندری نمونے حاصل کیے۔
ان کی تحقیق نے بتایا کہ بحیرۂ احمر میں آکٹوپس کے کئی زمرے موجود ہیں جو دن کے وقت بھی نظر آتے ہیں۔ ان میں اوکٹوپس کی وہ اقسام بھی ہیں جو کیمو فلاج کی ماہر ہیں اور ان چٹانوں میں ان کا پتہ تک نہیں چلتا۔
یہ انقلابی سائنسی دریافتیں سعودی عرب کی ان کوششوں کا مرکز ہیں جن کے تحت وژن 2030 سے ہم آہنگ ہوتے ہوئے جو ماحولیاتی پائیداری کو ترجیج دیتا ہے، بحری ماحول کو محفوظ بنانا اور قدرتی وسائل کو تحفظ دینا شامل ہے۔
حکومت کے کئی ادارے جن کی قیادت بحیرۂ احمر کی سعودی اتھارٹی کرتی ہے، بحری ماحول کو محفوظ بنانے کے لیے مل کر کام کر رہے ہیں۔
یہ مشترکہ کوششیں یقینی بنا رہی ہیں کہ مستقبل کی نسلیں بحیرۂ احمر میں پائے جانے والی متنوع حیات اور اس سے جنم لینے والے متوازن ماحول سے نہ صرف فائدہ اٹھائیں گی بلکہ اس کے لیے ممنون بھی رہیں گی۔