کتاب میلے میں جاپانی ادب اور اینیمی کہانیوں میں دلچسپی
جمعرات 9 اکتوبر 2025 10:19
’یہ ادب فلسفیانہ گہرائی، باریک تفصیلات کے حسن اور روزمرہ زندگی کی حیرت انگیزی کو یکجا کرتا ہے‘ ( فوٹو: سبق)
جاپانی ادب عرب ثقافتی منظرنامے میں تیزی سے نمایاں ہوتا جا رہا ہے، ایک ایسے پل کے طور پر جو عرب قارئین کو مشرقی ایشیا کی علامتوں اور معانی سے بھرپور دنیاؤں سے جوڑتا ہے۔
یہ ادب فلسفیانہ گہرائی، باریک تفصیلات کے حسن اور روزمرہ زندگی کی حیرت انگیزی کو یکجا کرتا ہے۔
سعودی پریس ایجنسی کے مطابق ریاض انٹرنیشنل بک فیئر کے دوران ’منشورات فوجی‘ کے بانی عبداللہ خلف العنزی نے بتایا کہ جاپانی ادب کی مقبولیت میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے کیونکہ یہ گہرے فکری مضامین اور انوکھے موضوعات کا حامل ہے۔
انہوں نے وضاحت کی کہ جاپانی کہانیاں اپنی نوعیت میں منفرد ہیں اور قارئین کا رجحان معیاری ترجمے، مواد کے تنوع اور دلکش عناوین کی جانب بڑھ رہا ہے۔
العنزی نے بتایا ہے کہ جاپانی ادب خلیجی قارئین کے لیے مغربی ادب کے مقابلے میں زیادہ قربت رکھتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ریاض انٹرنیشنل بک فیئر صرف تراجم تک محدود نہیں بلکہ جاپانی متن کو اس طرح پیش کرتا ہے کہ وہ عرب قارئین کی روح کے مطابق ہو، مگر اپنی اصل جاپانی خصوصیت برقرار رکھے۔
اس ضمن میں ’اینیمی‘ کہانیاں سب سے زیادہ توجہ حاصل کرنے والی میگزینوں میں سے ہیں، جو اپنے منفرد ادبی مواد کے ساتھ ساتھ دلکش بصری انداز کی وجہ سے بھی قارئین کو متوجہ کرتی ہیں۔
کتاب میلے کے وزٹروں نے بتایا ہے کہ جاپانی ادب اور اینیمی نوجوان عرب نسل کو منفرد بیانیہ انداز فراہم کرتے ہیں جو روایتی پلاٹ کے بجائے داخلی تال، غور و فکر اور علامتی اظہار پر مبنی ہوتا ہے اور انسانی و عالمی مسائل کو فلسفیانہ اور شاعرانہ انداز میں، خاص طور پر فوجی کی کہانیوں میں، پیش کرتا ہے۔