اقوام متحدہ کی تعلیمی ، سائنسی و ثقافتی تنظیم ’یونیسکو‘ نے سعودی عرب کے ربع الخالی کے مغربی کنارے پر واقع ’عروق بنی معارض‘ نامی قدرتی محفوظ علاقے کو عالمی ثقافتی ورثے کی فہرست میں درج کرلیا ہے۔
مزید پڑھیں
-
ریاض کے 2 پارک یونیسکو کے جیو عالمی نیٹ ورک میں شامل
Node ID: 888510 -
سعودی عرب یونیسکو کے مصنوعی ذہانت نگرانی نیٹ ورک میں شامل
Node ID: 895221
سعودی خبررساں ایجنسی ’ایس پی اے‘ کے مطابق ’عروق بنی معارض‘ کا علاقہ عالمی سطح پر وہ پہلا علاقہ ہے جسے قدرتی عالمی ورثے میں شامل کیا گیا ہے۔
عروق بنی معارض کی قدرتی پناہ گاہ کا علاقہ سعودی عرب کے معروف صحرا ’ ربع الخالی‘ کے مغربی کنارے پر واقعے ہے یہ صحرائی علاقہ 12 ہزار 750 مربع کلومیٹر سے زائد رقبے پر پھیلا ہوا ہے جو استوائی ایشیا کی واحد متصل ریتلی پٹی اور دنیا کا سب سے بڑا اور مسلسل ریتلا خطہ شمار ہوتا ہے۔

مذکورہ محفوظ پناہ گاہ میں 900 سے زائد پودوں اور جانوروں کی اقسام پائی جاتی ہیں ۔ یہاں نایاب و معدومیت کے خطرے سے دوچار جانور بھی ہیں ان میں دنیا کا عربی چیتا اور پہاڑی و ریتلے علاقے کے ہرن بھی شامل ہیں جبکہ 120 مقامی جنگلی پودوں کی اقسام بھی اس قدرتی صحرائی علاقے میں موجود ہیں۔ عروق بنی معارض کا صحرائی علاقہ اپنی غیرمعمولی عالمی قدرتی اہمیت کی وجہ سے ممتاز ہے۔