سعودی عرب کی جامعات کے 30 طالب علموں نے لندن میں ’آرٹیفیشل انٹیلی جنس انجینیئرنگ بُوٹ کیمپ‘ میں شرکت کے بعد گریجویشن مکمل کی ہے۔
یہ کیمپ سعودی عرب کی ڈیٹا اور مصنوعی ذہانت کی اتھارٹی( سدایا) اور آکسفورڈ یونیورسٹی نے مل کر شروع کیا تھا۔
مزید پڑھیں
-
سعودی طلبا کی لندن میں اے آئی بوٹ کیمپ میں شرکتNode ID: 895007
سعودی پریس ایجنسی ایس پی اے کے مطابق اس پروگرام میں وہ نوجوان شامل تھے جن کے پاس مصنوعی ذہانت اور کمپیوٹر سائنس کے مضامین میں ’بیچلر‘ یا ’ماسٹر‘کی ڈگری تھی۔
بوٹ کیمپ کے شرکا نے ’ٹینسورفلو اینڈ پائی ٹارچ ‘ فریم ورکس کے علاو ’YOLO اور ہگنگ فیس‘ جیسی ٹیکنالوجی کا عملی تجربہ حاصل کیا۔
اس کورس کے دوران شرکا کو بین الاقوامی ماہرین کی رہنمائی میں کمپیوٹر وژن، دقیق تحقیق اور مستقبل بینی کے ماڈل استعمال کر کے جدید مہارتیں سکھائی گئیں۔
اس کیمپ کے پہلے مرحلے کا انتظام ورچوئل کیا گیا جبکہ دوسرے مرحلے اور پروگرام کے آخری تین ہفتوں کے دوران شرکا کو آکسفوڈ یونیورسٹی میں تربیت دی گئی۔
یہ انیشیٹِیو سعودی عرب کی ڈیٹا اور مصنوعی ذہانت کی اتھارٹی کے اس مشن کے لیے تعاون فراہم کرنے کے لیے تھا جس کا مقصد شہریوں کی مہارتوں کو بڑھانا اورانھیں سعودی عرب کے وژن 2030 کے نصب العین کے تحت طے کردہ ڈیجیٹل تبدیلی کے مقاصد سے ہم آہنگ کرنا ہے تاکہ سعودی گریجویٹس عالمی مسابقت میں کسی سے پیچھے نہ رہیں۔