سعودی وزیر صعنت و معدنی وسائل بندر الخریف نے کہا ہے کہ’ مملکت کے بعض علاقوں میں لیتھیم کی موجودگی کے آثار پائے گئے ہیں۔‘
وہ جدہ میں سعودی جیولوجیکل سروے اتھارٹی کے زیر اہتمام سیمینار میں اخبار 24 سے گفتگو کر رہے تھے۔
مزید پڑھیں
-
سعودی عرب صنعت اور کان کنی میں خواتین کے کردار کو فروغ دے گاNode ID: 823456
-
’سعودی عرب میں کان کنی کے شعبے کی قدر 2.5 ٹرلین ڈالر ہے‘Node ID: 884466
انہوں نے کہا’ لیتھیم کو نکالنے اور صاف کرنے کے حوالے سے مخصوص کمپنیاں کنگ عبداللہ سائنس و ٹیکنالوجی یونیورسٹی ’کاوسٹ‘ کے اشتراک سے جدید طریقوں پر تحقیق کررہی ہیں۔‘
بندر الخریف کا مزید کہنا تھا ’مملکت کان کنی کے حوالے سے عالمی سطح پر بھی اہمیت اختیار کرچکا ہے، اس شعبے کے حوالے سے مملکت میں ہی نہیں بلکہ عالمی سطح پر بھی اہم اقدامات کیے ہیں۔‘
قبل ازیں کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا ’کان کنی سے متعلق کانفرنس اب عالمی سطح پر غیرمعمولی پلیٹ فارم بن چکی ہے جہاں حکومتوں، کمپنیوں اور اس شعبے کے سرمایہ کاروں کے ساتھ مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا جاتا ہے۔‘
انہوں بتایا’ مملکت کے معدنی ذخائر میں 2024 کے دوران 90 فیصد اضافہ ہوا ہے۔‘
’ سعودی عرب اب جدید ترین کان کنی ٹیکنا لوجی کی ٹیسٹنگ اور نفاذ کی ایک بڑی منزل بن گئی ہے، جس میں دریافت اور پیداوار میں جدید ڈیجیٹل حل اور مصنوعی ذہانت کا استعمال شامل ہیں۔‘