Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

غزہ جنگ بندی معاہدہ، حماس نے پہلے سات اسرائیلی یرغمالیوں کو ریڈ کراس کے حوالے کر دیا

اس اعلان پر یرغمالیوں کے اہل خانہ اور دوستوں نے خوشی سے نعرے لگائے (فوٹو: اے ایف پی)
حماس نے پیر کو پہلے سات یرغمالیوں کو ریڈ کراس کی تحویل میں دے دیا ہے جو اسرائیل حماس جنگ میں جنگ بندی کے تحت رہا کیے جانے والے پہلے افراد ہیں۔
نیوز ایجنسیز کے مطابق یرغمالیوں کی حالت کے بارے میں فوری طور پر کوئی معلومات دستیاب نہیں ہوئیں۔
حماس کا کہنا ہے کہ 20 زندہ یرغمالیوں کے بدلے اسرائیل میں قید 19 سو سے زیادہ فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا جائے گا۔
یرغمالیوں کے اہل خانہ اور دوستوں نے خوشی سے نعرے لگائے جب اسرائیلی ٹی وی چینلز نے اعلان کیا کہ یرغمالی ریڈ کراس کے حوالے کر دیے گئے ہیں۔
بین الاقوامی ریڈ کراس کمیٹی نے پیر کو کہا کہ اس نے ’کئی مراحل پر مشتمل آپریشن‘ شروع کر دیا ہے تاکہ اسرائیل حماس جنگ بندی کے تحت یرغمالیوں اور قیدیوں کی رہائی کی نگرانی کی جا سکے۔
ریڈ کراس نے کہا کہ وہ غزہ کی پٹی میں رکھے گئے یرغمالیوں کو وصول کرے گا تاکہ انہیں اسرائیلی حکام کے حوالے کیا جا سکے، جبکہ قیدیوں کی رہائی کی نگرانی بھی کرے گا تاکہ انہیں غزہ کی پٹی اور مغربی کنارے منتقل کیا جا سکے۔
ریڈ کراس نے مزید کہا کہ ’یہ ادارہ ان افراد کی باقیات کی منتقلی میں بھی سہولت فراہم کرے گا تاکہ ان کے اہل خانہ اپنے پیاروں کو عزت کے ساتھ دفن کر سکیں۔‘
اسرائیلی فوج نے پہلے بتایا تھا کہ ریڈ کراس کا ایک قافلہ اسرائیلی یرغمالیوں کے پہلے گروپ کو لینے کے لیے روانہ ہو چکا ہے، جنہیں حماس کی جانب سے غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے کے تحت رہا کیا جانا ہے۔
فوجی بیان میں کہا گیا کہ حوالگی ’شمالی غزہ کی پٹی میں ایک مقام پر ہو گی جہاں کئی یرغمالیوں کو منتقل کیا جائے گا۔‘
بیان میں مزید کہا گیا کہ ’آئی ڈی ایف (اسرائیلی افواج) مزید یرغمالیوں کو وصول کرنے کے لیے تیار ہے، جنہیں بعد میں ریڈ کراس کے حوالے کیے جانے کی توقع ہے۔

 

شیئر: