Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب کی پبلک سیکٹر رینکنگ میں مدینہ منورہ پہلے نمبر پر

اس مقصد کے لیے 45 شہروں میں فیلڈ ریسرچ کی گئی ہے (فوٹو: ایس پی اے)
حالات کے مطابق شہروں کی خود کو ڈھالنے اور تبدیل کرنے کے بارے میں ایک جائزہ رپورٹ میں ’پبلک سیکٹر کیپیبلیٹیز انڈیکس 2025 ‘ نے ادارہ جاتی صلاحیت کی تعمیر کے سلسلے میں مدینہ منورہ کی استعداد اور مضبوطی کو اجاگر کیا ہے۔
یہ رپورٹ ’یونیورٹسی کالج لندن انسٹی ٹیوٹ فار انوویشن اینڈ پبلک پرپز‘ نے ’بلومبرگ فیلنتھروپیز‘ کے ساتھ شراکت میں تیار کرنے کے بعد شائع کی ہے۔
اس مقصد کے لیے 45 شہروں میں فیلڈ ریسرچ کی گئی جس میں 100 بین الاقوامی ماہرین اور حکومتی سطح پر 200 کے قریب اہلکاروں نے اپنی اپنی رائے بھی دی۔
رپورٹ کے مطابق مدینہ شہر خود کو ڈھالنے کے طریقوں اور نئے انداز اپنانے کے لحاظ سے اونچے درجے پر شمار کیا گیا جس میں مقامی گورننس کی میکانیات اور تعمیر کو بھی نگاہ میں رکھا گیا۔
اس کی وجہ مدینے کا ’جدت پسند حکومتی ماڈل‘ ہے جس کے  پیچھے مدینہ ریجنل ڈیویلپمنٹ اتھارٹی اور ریجن کی میونسپلٹی ہیں۔
یہ ماڈل شراکت داری کو فروغ دیتا ہے اور حکومت، نجی شعبے اور کمیونٹی کے ساتھ مل جل کر کام کرنے کے طریقوں میں اضافے کے لیے لچکدار رویہ رکھتا ہے۔
اس سے واضح ہوتا ہے کہ سعودی قیادت نے تہیہ کر رکھا ہےکہ وہ زندگی کی کوالٹی کو بہتر بنانا چاہتی ہے۔
رہائشیوں اور زائرین کے لیے ان خدمات کا دائرہ وسیع اور معیاری رکھنا چاہتی ہے جس سے سعودی وژن 2030 کو تعاون فراہم ہوگا۔

 

شیئر: