اسرائیلی میڈیا اور غزہ کے رہائشیوں نے بتایا ہے کہ اتوار کو اسرائیلی فوج نے فلسطینی علاقے میں حملے شروع کیے ہیں۔
خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق اس لڑائی نے امریکی ثالثی سے کی گئی جنگ بندی کے دیرپا ہونے کی اُمیدوں کو دھندلا دیا ہے۔
اسرائیلی فوج نے غزہ میں حماس پر لڑائی شروع کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔
مزید پڑھیں
-
غزہ کی امداد کے لیے سعودی عرب کی طرف سے 69 واں طیارہ روانہNode ID: 896064
دو برس سے زائد عرصے کی جنگ کے بعد رواں ماہ کی 11 تاریخ کو ہونے والے جنگ بندی معاہدے کو پہلے ہی ناپائیدار سمجھا جا رہا ہے۔
غزہ کے رہائشی فلسطینیوں نے روئٹرز کو بتایا کہ انہوں نے رفح کے علاقے اور جنوب میں دھماکوں اور فائرنگ کی آوازیں سُنیں۔ دوسری جگہ عینی شاہدین نے بتایا کہ اسرائیلی ٹینک خان یونس شہر کے قریب مشرقی قصبے عباسن میں حملے کر رہے ہیں اور غزہ کے جنوبی علاقے بھی حملوں کی زد میں ہیں۔
خان یونس میں عینی شاہدین نے بتایا کہ اتوار کی دوپہر رفح ہر فضائی حملوں کی ایک لہر دیکھی گئی اور دھماکے سُنے گئے۔
روئٹرز نے جب اسرائیلی حکومت کے ترجمان سے حملوں کی تصدیق کے لیے رابطہ کیا تو جواب ملا کہ اس حوالے سے فوج سے پوچھا جا سکتا ہے۔ اسرائیلی فوج کی جانب سے فوری طور پر تبصرہ حاصل نہیں کیا جا سکا۔
شمالی غزہ میں فضائی حملے، دو ہلاک
غزہ میں محکمہ صحت کے حکام نے اتوار کو بتایا کہ دو فلسطینی اسرائیلی حملوں میں اُس وقت مارے گئے جب شمالی غزہ میں مشرقی جبالیہ کا علاقہ نشانہ بنا۔

ٹائمز آف اسرائیل نے ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا کہ رفح پر اس وقت بمباری کی گئی جب عسکریت پسندوں نے فوج پر حملہ کیا۔ تاہم اس رپورٹ میں یہ ذکر نہیں کہ یہ دعویٰ کس بنیاد پر کیا گیا اور اس خبر کا ذریعہ کیا ہے۔
اسرائیلی فوج کے ایک عہدیدار نے دعویٰ کیا کہ حماس نے غزہ کے اندر موجود فوج پر متعدد حملے کیے ہیں جن میں ایک راکٹ سے کیا گیا جبکہ اسرائیلی فوجیوں کو سنائپر نے بھی نشانہ بنایا۔
’یہ دونوں واقعات اسرائیلی کے کنٹرول میں موجود غزہ کے علاقے میں کیے گئے۔ یہ جنگ بندی کی کھلی خلاف ورزی ہے۔‘