Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

حماس کے غیرمسلح ہونے تک غزہ میں جنگ نہیں ختم ہو گی، وزیراعظم نیتن یاہو کی تنبیہ

اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے خبردار کیا ہے کہ حماس اور غزہ کی پٹی میں موجود دیگر تنظیموں کے غیرمسلح ہونے تک جنگ ختم نہیں ہو گی۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق نیتن یاہو کا یہ اعلان ایسے وقت پر سامنے آیا ہے جب حماس کے مسلح ونگ عزالدین القسام بریگیڈ نے سنیچر کی رات کو باقی دو یرغمالیوں کی لاشیں بھی حوالے کر دیں۔
وزیراعظم نیتن یاہو کے دفتر نے سنیچر کی رات گئے جاری پیغام میں کہا کہ ریڈ کراس کی ٹیم نے حماس سے باقی دو یرغمالیوں کی لاشیں لے کر غزہ میں موجود اسرائیلی فوج کے حوالے کر دی ہیں۔
بیان کے مطابق لاشوں کو اسرائیل لے کر جایا جائے گا جہاں ان کی شناخت ہو گی۔
ہلاک شدہ یرغمالیوں کی حوالگی کا مسئلہ جنگ بندی کے پہلے مرحلے کے نفاذ میں ایک اہم نکتہ رہا ہے۔ اسرائیل نے اہم رفح کراسنگ کے دوبارہ کھولے جانے کو یرغمالیوں کی باقیات کی حوالگی سے منسلک کیا ہے۔
نیتن یاہو نے خبردار کیا ہے کہ جنگ کے خاتمے کے لیے معاہدے کا دوسرا مرحلہ اہم ہے جس کے تحت حماس اور غزہ کی پٹی میں موجود دیگر عسکری گروپوں کو غیرمسلح کرنا ہے۔
اسرائیلی نیوز چینل 14 پر ایک پروگرام میں بات کرتے ہوئے نیتن یاہو نے کہا کہ جب یہ مرحلہ ’کامیابی کے ساتھ مکمل ہو جائے گا، امید ہے کہ آسانی کے ساتھ ہو جائے گا، لیکن اگر نہ ہوا تو سختی کے ساتھ (مکمل ہوگا) تو پھر جنگ ختم ہو گی۔‘
حماس اب تک اس مطالبے کی مخالفت کرتی آئی ہے اور جنگ میں تعطل سے اسے غزہ کی پٹی پر اپنا کنٹرول دوبارہ قائم کرنے کا موقع ملا ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ نے سنیچر کے روز کہا کہ اس کے پاس ’معتبر اطلاعات‘ ہیں کہ حماس غزہ میں عام شہریوں کے خلاف حملے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے، اور خبردار کیا کہ یہ ’جنگ بندی کی خلاف ورزی‘ ہو گی۔
محکمہ خارجہ نے حملے کی نوعیت سے متعلق تفصیل دیے بغیر کہا کہ ’اگر حماس یہ حملہ کرتا ہے کہ تو غزہ کے لوگوں کے تحفظ اور جنگ بندی کو رقرار رکھنے کے لیے اقدامات کیے جائیں گے۔‘
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ثالثی میں ہونے والے جنگ بندی معاہدے کے تحت حماس نے اب تک تمام 20 زندہ یرغمالیوں کو رہا کر دیا ہے جبکہ نو اسرائیلی اور ایک نیپالی کی باقیات بھی حوالے کی ہیں۔
اسرائیل نے 10 اکتوبر کو جنگ بندی کے نفاذ کے بعد سے تقریباً 2000 فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا اور 135 فلسطینیوں کی لاشیں حوالے کیں۔
حماس نے کہا ہے کہ اسے غزہ کے ملبے تلے دبی باقی لاشوں کو نکالنے کے لیے وقت اور تکنیکی مدد درکار ہے۔

 

شیئر: