Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

غزہ میں جنگ بندی کے بعد پرتشدد واقعات، امریکی سفارت کار متحرک

نائب امریکی صدر جے ڈی وینس بھی آج اسرائیل پہنچ رہے ہیں (فوٹو: اے ایف پی)
غزہ میں ہونے والے حالیہ تشدد کے واقعات کے بعد امریکہ کے مشرق وسطیٰ کے لیے خصوصی نمائندوں نے وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو سے ملاقات کی ہے۔
خبر رساں اداروں اے پی، روئٹرز اور اے ایف پی کی رپورٹس کے مطابق اتوار کو ہونے والے واقعات کے باعث امریکی ثالثی میں ہونے والے جنگ بندی کے معاہدے کے لیے خطرات پیدا ہوئے ہیں۔
یہ ملاقات اسرائیل کی جانب سے کیریم شالوم بارڈر کو دوبارہ سامان کی ترسیل کے لیے کھولنے کے بعد سامنے آئی ہے۔ ایک سکیورٹی اہلکار اور امدادی ادارے کے سورس نے بتایا کہ اتوار کو دو اسرائیلی فوجیوں کی ہلاکت کے بعد راستہ عارضی طور پر بند کر دیا گیا تھا۔
اس واقعے کے جواب میں اسرائیل نے غزہ میں حماس کے ٹھکانوں پر درجنوں حملے کیے، اسرائیل وزیراعظم نیتن یاہو کے مطابق ان حملوں میں 153 ٹن بم استعمال کیے گئے۔
وزیراعظم آفس کے ترجمان شوش بیڈروسین کا کہنا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے نمائندہ خصوصی سٹیو وٹکوف اور مشیر جیریڈ کوشنر نے پیر کو نیتن یاہو سے ملاقات میں ’خطے میں بننے والی صورت حال‘ پر تبادلہ خیال کیا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’نائب امریکی صدر جے ڈی وینس اور ان کی اہلیہ بھی کچھ دنوں میں اسرائیل کا دورہ کرنے والے ہیں اور وہ وزیراعظم سے ملاقات کریں گے۔‘
بعدازاں اسرائیل پارلیمان میں بات کرتے ہوئے نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ جے ڈی وینس صرف دو امور پر بات کرنے کے لیے منگل کو پہنچ رہے ہیں جن میں ’ہمیں درپیش سکیورٹی چیلنجز اور سفارتی مواقع‘ شامل ہیں۔
جے ڈی وینس اس سے قبل خلیجی ممالک پر زور دے چکے ہیں کہ وہ حماس کو غیر مسلح کرنے کو یقینی بنانے کے لیے ’سکیورٹی انفراسٹرکچر‘ بنائیں۔
قاہرہ میں موجود حماس کے وفد نے پیر کو قطری اور مصری ثالثوں سے معاہدے کو جاری رکھنے کے حوالے سے بات چیت کی۔
غزہ کی شہری دفاعی ایجنسی کا کہ کہنا ہے اسرائیلی فوجیوں نے پیر کو غزہ میں چار افراد کو قتل کیا۔
ریسکیو سروس کے ترجمان باسل کا کہنا تھا کہ ’ان افراد کو دو مختلف واقعات میں اس وقت نشانہ بنایا گیا جب وہ الشاف کے علاقے میں اپنے گھروں کو واپس لوٹ رہے تھے۔
اسی طرح اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے ترجمان سٹیفن ڈوجیرک نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کو غزہ میں ہونے والے تشدد کے واقعات پر تشویش ہے۔
’ہم فریقین پر زور دیتے ہیں کہ وہ اپنے وعدوں کی پاسداری کریں تاکہ عاش شہریوں کو تحفظ یقینی بن سکے اور ایسے اقدامات سے گریز کیا جائے جو صورت حال غیرانسانی آپریشنز کی طرف لے جائے۔‘
علاوہ ازیں یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کی سربراہ کاجا کالس کا کہنا ہے کہ اسرائیل پر پابندی کا دروازہ کھلا چھوڑا گیا ہے تاکہ جنگ بندی کے معاہدے پر مکمل عملدرآمد کو یقینی بنایا جا سکے۔

شیئر: