Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

غزہ پر اسرائیلی فضائی حملوں میں کم از کم 33 افراد ہلاک: شہری دفاع ایجنسی

غزہ کی شہری دفاع ایجنسی کا کہنا ہے کہ اتوار کو اسرائیل کے فضائی حملوں میں کم از کم 33 افراد ہلاک ہوئے، جبکہ اسرائیل اور حماس ایک دوسرے پر جنگ بندی کی خلاف ورزی کا الزام لگا رہے ہیں۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ایجنسی کے ترجمان محمود بصل، جو کہ حماس کے زیرِانتظام امدادی ادارے سے وابستہ ہیں، نے بتایا کہ مرکزی غزہ کے قصبے زويدہ میں اسرائیلی حملے کا نشانہ بننے والے ’عام شہریوں کے ایک گروہ‘ میں چھ افراد ہلاک ہوئے۔
انہوں نے بتایا کہ وسطی غزہ کے علاقے النصيرات میں دو الگ الگ حملوں میں چھ مزید افراد، جن میں بچے بھی شامل ہیں، جان سے گئے، جبکہ 13 افراد زخمی ہوئے۔
ان ہلاکتوں کی تصدیق الشہدا الاقصیٰ ہسپتال اور العودة ہسپتال نے بھی کی ہے۔
خان یونس کے شمال میں اصدا سٹی کے قریب ایک ڈرون حملے میں ایک خاتون اور دو بچے اس وقت جان کی بازی ہار گئے جب بے گھر افراد کے ایک خیمے کو نشانہ بنایا گیا۔
مرکزی غزہ کے قصبے زويدہ کے مغربی حصے میں اسرائیلی حملے میں دو افراد، جن میں ایک صحافی شامل ہے، ہلاک جبکہ متعدد افراد زخمی ہوئے۔
محمود بصل نے مزید بتایا کہ النصيرات میں النادی الاهلی کے علاقے میں ایک خیمے پر اسرائیلی حملے میں دو افراد مارے گئے اور متعدد زخمی ہوئے۔
شمالی غزہ کے مشرقی جبالیا میں بھی ایک فضائی حملے میں دو افراد ہلاک ہوئے۔
اسرائیلی فوج نے اے ایف پی کو بتایا ہے کہ وہ جانی نقصان کی اطلاعات کی جانچ کر رہی ہے۔
اتوار کی شام اسرائیلی فوج نے تصدیق کی کہ اس نے جنوبی غزہ میں حماس کے اہداف پر تازہ حملے کیے ہیں۔
ایک سکیورٹی اہلکار نے اے ایف پی کو بتایا کہ اسرائیل نے غزہ کے لیے امدادی قافلوں کے داخلی راستے بند کر دیے ہیں۔ انہوں نے حماس پر جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کا الزام عائد کیا ہے۔
اہلکار کا کہنا تھا کہ ’غزہ میں انسانی امداد کی ترسیل کو اگلے حکم تک روک دیا گیا ہے، کیونکہ حماس نے معاہدے کی کھلی خلاف ورزی کی ہے۔‘

شیئر: