مائننگ کے شعبے میں سعودی عرب کی بے مثال ترقی
منگل 21 اکتوبر 2025 12:32
’کھوجی اخراجات 5 گنا سے زائد بڑھ کر 1.05 ارب ریال تک پہنچ گئے جو تاریخ میں سب سے زیادہ سطح ہے‘ ( فوٹو: واس)
سعودی عرب نے گزشتہ چار سال کے دوران مائیننگ کے شعبے میں بے مثال ترقی حاصل کی ہے جس نے اسے عالمی سطح پر اس میدان میں سب سے تیزی سے ترقی کرنے والے ممالک میں شامل کر دیا ہے۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق کان کنی کے شعبے میں عالمی امید افزا مرکز کے طور پر مستحکم ہونے کی یہ کامیابی سعودی وژن 2030 کے اہداف کے تحت حاصل کی گئی ہے۔
اس کے مطابق مائیننگ شعبہ معیشت اور قومی صنعت کی تیسری ستون بن جائے گا اور مکمل کان کنی نظام قائم کیا جائے گا جو سرمایہ کاری، پائیداری اور مختلف علاقوں میں صنعتی ویلیو چینز کو فروغ دے گا۔

وزارت صنعت و معدنیات کی رپورٹ کے مطابق 2020 سے 2024 کے درمیان مائیننگ پر اخراجات میں غیر معمولی اضافہ دیکھا گیا جو نجی شعبے اور غیر ملکی سرمایہ کاری میں زبردست اضافے، سرکاری پروگراموں کی بڑھتی ہوئی کارکردگی اور لائسنسنگ راؤنڈز کی توسیع کا نتیجہ ہے جس سے ملکی اور بین الاقوامی سرمایہ کاروں کی اعتماد میں اضافہ ہوا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سعودی عرب میں کھوجی اخراجات 5 گنا سے زائد بڑھ کر 1.05 ارب ریال تک پہنچ گئے جو تاریخ میں سب سے زیادہ سطح ہے۔

اس میں نجی شعبے کی سرمایہ کاری 397 فیصد بڑھ کر 770 ملین ریال ہو گئی جبکہ 2020 میں یہ صرف 155 ملین ریال تھی۔
سرکاری اخراجات بھی 16 گنا بڑھ کر 180 ملین ریال تک پہنچ گئے جو 2020 میں 11 ملین ریال تھے اور اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ نجی شعبہ اب اس شعبے میں اہم محرک بن گیا ہے جبکہ حکومت نے ترغیبی اور معاون پالیسیوں کے ذریعے پائیدار سرمایہ کاری کو فروغ دیا ہے۔

2024 میں کھوج پر فی مربع کلومیٹر خرچ 539 ریال تک پہنچ گیا جو 2020 میں صرف 105 ریال تھا اور مملکت عالمی درجہ بندی میں 20 ویں سے 12 ویں مقام پر آگئی، سالانہ تقریباً 50 فیصد کی شرح نمو کے ساتھ جو دنیا کی سب سے زیادہ نمو میں شامل ہے۔
سعودی عرب نے خاص طور پر ابتدائی کھوجی مراحل پر توجہ مرکوز کی اور اپنی 70 فیصد سے زیادہ سرمایہ کاری نئی یا غیر کھوج شدہ علاقوں میں کی ہے جو عالمی موازنہ میں شامل 21 ممالک میں سب سے زیادہ ہے اور اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ سعودی عرب اپنی معدنی وسائل کی بنیاد کو وسیع کرنے اور نئے امید افزا علاقوں کی کھوج پر پرعزم ہے۔

کمپنیوں کے حوالے سے فعال کھوجی کمپنیوں کی تعداد 6 سے بڑھ کر 226 ہو گئی، یعنی 36 گنا سے زائد اضافہ جبکہ فعال لائسنسز 500 سے بڑھ کر 841 ہو گئے، یعنی تقریباً 68 فیصد اضافہ جو 2025 کے آغاز تک ریکارڈ کیا گیا ہے۔