پاکستان، افغانستان اور ترکیہ میں امدادی سامان تقسیم
’پاکستان میں تقسیم شدہ سامان سے 30560 سیلاب زدہ افراد نے استفادہ کیا ہے‘ ( فوٹو: سبق)
کنگ سلمان سینٹر برائے انسانی امداد نے دنیا کے مختلف ممالک میں اپنے امدادی و انسانی منصوبوں پر عمل درآمد جاری رکھا ہوا ہے جن کا مقصد سال 2025 کے دوران سعودی عرب کی مسلسل انسانی خدمات کے تحت ضرورت مند طبقات کی مدد کرنا ہے۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق سینٹر نے پاکستان میں صوبہ سندھ کے علاقوں لاڑكانہ، خیرپور، جامشورو اور مٹیاری جبکہ پنجاب کے مظفرگڑھ اور بہاولنگر میں 4265 غذائی پیکٹ، سیلپنگ پیگ اور خیمے تقسیم کئے ہیں۔
انتظامیہ نے کہا ہے کہ ’تقسیم شدہ سامان سے 30560 سیلاب زدہ افراد نے استفادہ کیا ہے‘۔
’یہ تقسیم سال رواں کے لئے رہائشی امداد اور سردیوں کی کِٹس کی تقسیم کے منصوبے کے چوتھے مرحلے کا حصہ ہے‘۔
دوسری طرف افغانستان میں سینٹر نے کابل کے صوبے میں باباجان بریگیڈ کیمپ میں واپس آنے والے خاندانوں میں 101 غذائی پیکٹ تقسیم کئے ہیں جن سے 606 افراد نے فائدہ اٹھایا ہے۔
یہ اقدام سال 2025–2026 کے غذائی تحفظ اور ہنگامی امداد کے منصوبے کے تحت کیا گیا ہے جس کا مقصد افغان بھائیوں کے غذائی تحفظ کو مضبوط کرنا اور ان کی مشکلات کو کم کرنا ہے۔
ادھر ترکیہ میں کنگ سلمان سینٹر برائے انسانی امداد نے صوبہ ہاتائے میں مصنوعی اعضا اور بحالی کے لئے رضاکارانہ طبی منصوبہ نافذ کیا ہے جس میں مختلف طبی شعبوں سے تعلق رکھنے والے 13 رضاکار شامل تھے۔
منصوبے کے دوران 37 فزیوتھراپی سیشنز فراہم کئے گئے، 26 مصنوعی اعضا لگائے گئے، 45 اصلاحی اور جمالیاتی اعضا مہیا کئے گئے اور 50 برقی معاون آلات فراہم کئے گئے ہیں تاکہ متاثرہ افراد کی مدد کی جا سکے اور ان کی زندگی کے معیار کو بہتر بنایا جا سکے۔
یہ تمام کوششیں سعودی عرب کے اُس قائدانہ انسانی کردار کا حصہ ہیں جو وہ کنگ سلمان سینٹر برائے انسانی امدادی کے ذریعے دنیا بھر میں ضرورت مندوں کی مدد اور متاثرہ معاشروں کو مختلف امدادی و ترقیاتی منصوبوں کے ذریعے سہارا دینے کے لیے انجام دیتا ہے۔