Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب میں ایک ہفتے کے دوران 22 ہزار غیرقانونی تارکین گرفتار، 14 ہزار سے زیادہ بے دخل

سعودی عرب میں غیرقانونی تارکین کو سہولت فراہم کرنا قانوناً جرم ہے (فوٹو ایس پی اے)
سعودی حکام نے ایک ہفتے کے دوران اقامہ، لیبر اور سرحدی قانون کی خلاف ورزی پر مزید 22 ہزار 613 غیر قانونی تارکین کو گرفتار کیا ہے۔
ایس پی اے کے مطابق’ 16 سے 22 اکتوبر کے درمیان مجموعی طور پر 13 ہزار 652 افراد کو اقامہ قانون، 4 ہزار 394 کو غیر قانونی سرحد عبور کرنے کی کوشش اور 4 ہزار 567 کو قانون محنت کی خلاف ورزی پر حراست میں لیا گیا ۔‘
’مملکت میں غیرقانونی طور پر داخل ہونے کی کوشش پر ایک ہزار 699 افراد کو بھی حراست میں لیا گیا، ان میں سے 45 فیصد یمنی، 54 فیصد ایتھوپین اور ایک فیصد دیگر ملکوں سے تعلق رکھتے ہیں۔
علاوہ ازیں 35 ایسے افراد کو بھی پکڑا گیا ہے جو سرحد پار کرکے مملکت سے ہمسایہ ملکوں میں داخل ہونے کی کوشش کررہے تھے۔
 سفر، رہائش، روزگار اور پناہ دینے کی کوششوں میں ملوث 23 افراد کو بھی حراست میں لیا گیا ہے۔ 
بیان میں کہا گیا کہ ’31 ہزار 374غیر قانونی تارکین کے خلاف قانونی کارروائی کی جا رہی ہے۔ ان میں 29 ہزار 814 مرد اور ایک ہزار560 خواتین ہیں۔‘ 

Caption

ان میں 13 ہزار 569 کے سفری انتظامات کےلیے سفارتخانوں یا قونصلیٹ سے رابطہ کرنے  جبکہ 3 ہزار 566 سفری دستاویز حاصل کرنے کی ہدایت کی گئی، 14 ہزار 39 افراد کو مملکت سے بے دخل کیا گیا۔ 
واضح رہے سعودی عرب میں غیرقانونی تارکین وطن کو سفری، رہائشی یا ملازمت کی سہولت فراہم کرنا قانوناً جرم ہے اور اس کے لیے مختلف سخت سزائیں مقرر ہیں۔
 سعودی وزارت داخلہ کا کہنا ہے جو بھی شخص غیر قانونی تارکین کو سعودی عرب میں داخل ہونے کی سہولت فراہم کرے گا، اسے 15 برس قید اور 10 لاکھ  ریال تک جرمانے کے ساتھ گاڑی اور جائداد کی ضبطی کی سزا کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

 

شیئر: