امریکہ کے نائب صدر جے ڈی وینس نے خبردار کیا ہے کہ حماس کو غیر مسلح کرنے اور غزہ کے پرامن مستقبل کی تعمیر کا مشکل کام درپیش ہے۔
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق واشنگٹن مشرق وسطیٰ میں اپنے اتحادی اسرائیل کو غزہ جنگ بندی معاہدے کے حوالے سے اگلے اقدامات پر یقین دلانے کی کوشش کر رہا ہے۔
بدھ کو نائب امریکی صدر نے اسرائیل کے دورے کے دوسرے دن وزیراعظم بن یامین نیتن یاہو سے ملاقات کی۔ یہ اُس سفارتی کوششوں کا حصہ ہے جو لڑائی کے خاتمے، یرغمالیوں کی بازیابی اور بالآخر تباہ شدہ فلسطینی علاقے کی تعمیر نو کے امریکی ثالثی کے منصوبے کی حمایت میں کی جا رہی ہیں۔
مزید پڑھیں
-
غزہ میں پانی کے پلانٹس میں شمسی توانائی نظام کی تنصیب کا آغازNode ID: 896160
جے ڈی وینس کا کہنا تھا کہ ’ہمارے سامنے ایک بہت ہی مشکل کام ہے، حماس کو غیر مسلح کرنا ہے، غزہ کی تعمیر نو کرنا، غزہ کے لوگوں کی زندگی کو بہتر بنانا، بلکہ یہ بھی یقینی بنانا کہ حماس اب اسرائیل میں ہمارے دوستوں کے لیے خطرہ نہیں ہے۔‘
امریکہ کے نائب صدر نے منگل کو جنوب مغربی اسرائیل میں سول ملٹری کوآرڈینیشن سینٹر (سی ایم سی سی) کا افتتاح کرکے تین روزہ دورے کا آغاز کیا تھا۔ اس سینٹر میں امریکی اور اتحادی فوجی جنگ بندی اور غزہ میں امداد پہنچانے کی نگرانی کے لیے اسرائیلی افواج کے ساتھ مل کر کام کریں گے۔
ترک افواج کی امن مشن میں شمولیت؟
یروشلم میں نیتن یاہو کے ساتھ بات چیت کے بعد جے ڈی وینس نے کہا کہ ’ہمارے بہت سے اسرائیلی دوست جنگ بندی کے اس پورے عمل میں ثالثی کرنے کے لیے بہت سارے امریکیوں کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں۔‘
انہوں نے ایک ’بین الاقوامی سیکورٹی فورس‘ کا حوالہ دیا جو غزہ میں قائم کیے جانے والے دیگر اداروں میں سے ایک ہوگی۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے 20 نکاتی منصوبے کے تحت یہ فوجی مشن اسرائیلی افواج کے نکلنے کے بعد غزہ میں امن برقرار رکھے گا۔

امریکہ کے اتحادی ممالک اپنے فوجی اہلکاروں کو اس مشن میں شامل کرنے پر غور کر رہے ہیں، لیکن کوئی بھی امریکی فوجی غزہ کے اندر زمین پر موجود نہیں ہوگا۔ امریکی فوج کے اہلکار اسرائیل کے کریات گات میں سی ایم سی سینٹر سے رابطوں میں رہیں گے۔
ان رپورٹس نے کہ اسرائیل کے کھلے ناقد اور علاقائی حریف ترکیہ کی افواج بھی اس مشن میں شامل ہو سکتی ہیں نیتن یاہو انتظامیہ کو ہلا دیا ہے۔
اسرائیلی وزیراعظم نے کہا کہ نئی سکیورٹی فورس کے بارے میں فیصلہ امریکہ کے ساتھ بات چیت میں کیا جائے گا۔ ترکیہ کے کردار پر انہوں نے کہا کہ ’میری اس بارے میں بہت مضبوط رائے ہے۔ آپ اندازہ لگانا چاہتے ہیں کہ وہ کیا ہے۔‘