Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’خوشحالی کی کنجی‘، ریاض میں فیوچر انویسٹمنٹ انیشیٹیو کانفرنس کا آغاز

فیوچر انویسٹمنٹ انیشیٹیو کانفرنس 30 اکتوبر 2025 تک جاری رہے گی
خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود کی سرپرستی میں فیوچر انویسٹمنٹ اینیشیٹیو کانفرنس کا آغاز ہو گیا ہے۔
پیر کو ریاض میں نویں ایڈیشن کا آغاز شاہ عبدالعزیز بین الاقوامی کانفرنس سینٹر میں ’خوشحالی کی کنجی‘ کے عنوان سے ہوا جس میں مختلف سرگرمیاں ہوں گی جن میں مختلف ممالک سے مفکرین اور ماہرین شرکت کر رہے ہیں۔
اس دوران ہونے والی مختلف نشستوں میں مختلف موضوعات پر خیالات اور تجربات کا تبادلہ ہو گا جن میں کاربن اکاؤنٹنگ میں جدت اور ماحولیاتی اہداف کے تناظر میں کمپنیوں کی کارکردگی ماپنے کے طریقوں پر بحث ہو گی جبکہ اس کے علاوہ کرپٹو کرنسی کے انفراسٹرکچر اور عالمی مالیاتی نظام کی نئی تشکیل میں اس کے ممکنہ کردار کا جائزہ بھی لیا جائے گا۔
علاوہ ازیں کوانٹم کمپیوٹنگ اور منافع کے حصول میں اس کے امکانات اور مستقبل کی قیادت میں سرمایہ کاری اور اس کی اہمیت پر بھی بات چیت ہو گی۔
یہ کانفرنس ایک نمایاں عالمی پلیٹ فارم ہے جو ممتاز قائدین، سرمایہ کاروں اور پالیسی سازوں کو یکجا کرتا ہے تاکہ سرمایہ کاری کو بروئے کار لا کر انسانیت کے لیے ایک خوشحال اور پائیدار مستقبل تعمیر کرنے کے طریقوں کا جائزہ لیا جا سکے۔
کانفرنس میں اُن رکاوٹوں پر توجہ مرکوز کی جائے گی جو ترقی کی راہ میں حائل ہیں نیز کس طرح ٹیکنالوجی اور پالیسیوں میں ترقی کے عمل کو آگے بڑھایا جائے اور کس طرح مصنوعی ذہانت اور نئی ابھرتی ٹیکنالوجیز مواقع فراہم کرتی ہیں۔ مزید یہ کہ جغرافیائی سیاسی کشیدگیوں اور وسائل کی ناہمواری کا عالمی روابط پر کیا اثر پڑتا ہے۔
فیوچر انویسٹمنٹ انیشیٹیو (ایف آئی آئی 9) کانفرنس پیر27 اکتوبر سے 30 اکتوبر 2025 تک ریاض کے کنگ عبدالعزیز انٹرنیشنل کنونشن سینٹر میں جاری رہے گی۔
 

 
یہ کانفرنس ایک نمایاں عالمی پلیٹ فارم ہے جو ممتاز قائدین، سرمایہ کاروں اور پالیسی سازوں کو یکجا کرتا ہےتاکہ سرمایہ کاری کو بروئے کار لا کر انسانیت کے لیے ایک خوشحال اور پائیدار مستقبل تعمیر کرنے کے طریقوں کا جائزہ لیا جا سکے۔
کانفرنس میں اُن رکاوٹوں پر توجہ مرکوز کی جائے گی جو ترقی کی راہ میں حائل ہیں نیز کس طرح ٹیکنالوجی اور پالیسیوں میں ترقی کے عمل کو آگے بڑھایا جائے، کس طرح مصنوعی ذہانت اور نئی ابھرتی ٹیکنالوجیز مواقع فراہم کرتی ہیں۔ جغرافیائی سیاسی کشیدگیوں اور وسائل کی ناہمواری کا عالمی روابط پر کیا اثر پڑتا ہے۔

شیئر: