Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ریاض میں فیوچر انویسٹمنٹ انیشیٹیو کانفرنس کا آغاز

خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود کی سرپرستی میں فیوچر انویسٹمنٹ اینیشیٹیو کانفرنس کا آغاز ہو گیا ہے۔
پیر کو ریاض میں نویں ایڈیشن کا آغاز شاہ عبدالعزیز بین الاقوامی کانفرنس سینٹر میں ’خوشحالی کی کنجی‘ کے عنوان سے ہوا جس میں مختلف سرگرمیاں ہوں گی جن میں مختلف ممالک سے مفکرین اور ماہرین شرکت کر رہے ہیں۔
اس دوران ہونے والی مختلف نشستوں میں مختلف موضوعات پر خیالات اور تجربات کا تبادلہ ہو گا جن میں کاربن اکاؤنٹنگ میں جدت اور ماحولیاتی اہداف کے تناظر میں کمپنیوں کی کارکردگی ماپنے کے طریقوں پر بحث ہو گی جبکہ اس کے علاوہ کرپٹو کرنسی کے انفراسٹرکچر اور عالمی مالیاتی نظام کی نئی تشکیل میں اس کے ممکنہ کردار کا جائزہ بھی لیا جائے گا۔
علاوہ ازیں کوانٹم کمپیوٹنگ اور منافع کے حصول میں اس کے امکانات اور مستقبل کی قیادت میں سرمایہ کاری اور اس کی اہمیت پر بھی بات چیت ہو گی۔
یہ کانفرنس ایک نمایاں عالمی پلیٹ فارم ہے جو ممتاز قائدین، سرمایہ کاروں اور پالیسی سازوں کو یکجا کرتا ہے تاکہ سرمایہ کاری کو بروئے کار لا کر انسانیت کے لیے ایک خوشحال اور پائیدار مستقبل تعمیر کرنے کے طریقوں کا جائزہ لیا جا سکے۔
کانفرنس میں اُن رکاوٹوں پر توجہ مرکوز کی جائے گی جو ترقی کی راہ میں حائل ہیں نیز کس طرح ٹیکنالوجی اور پالیسیوں میں ترقی کے عمل کو آگے بڑھایا جائے اور کس طرح مصنوعی ذہانت اور نئی ابھرتی ٹیکنالوجیز مواقع فراہم کرتی ہیں۔ مزید یہ کہ جغرافیائی سیاسی کشیدگیوں اور وسائل کی ناہمواری کا عالمی روابط پر کیا اثر پڑتا ہے۔
فیوچر انویسٹمنٹ انیشیٹیو (ایف آئی آئی 9) کانفرنس پیر27 اکتوبر سے شروع ہو رہی ہے جو 30 اکتوبر 2025 تک ریاض کے کنگ عبدالعزیز انٹرنیشنل کنونشن سینٹر میں جاری رہے گی۔
کانفرنس متوقع طور پر 8 ہزار سے زیادہ شرکا، 650 سے زیادہ سپیکرز کو 250 سیشنز میں جمع کرے گی۔ مستقبل کے حوالے سے مختلف موضوعات جن میں آزاد تجارت کےجغرافیائی سیاسی اثرات اور دیگر پر بحث کی جائے گی۔

 
فیوچر انویسٹنمٹ انیشیٹیو فاؤنڈیشن کے قائمقام سی ای او رچرڈ اٹیس کا کہنا ہے’ انیشیٹو کا نواں ایڈیشن ایک ایسا عالمی پلیٹ فارم ہوگا جس میں دنیا بھر سے ماہرین اور سرمایہ کاری کے حوالے سے اہم شخصیات شرکت کریں گی جو حکومتوں اور نجی شعبے کے اشتراک سے نئی کمپنیوں کے قیام اور انکی ترقی کےلیے جامع لائحہ عمل سے آگاہ کریں گی۔‘
انہوں نے بتایا’ اس ایونٹ میں دنیا کی نمایاں شخصیات شریک ہوں گی جن میں سعودی وزیر توانائی شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان بن عبدالعزیز ، پبلک انویسٹمنٹ فنڈ کے گورنر اورسعودی ارامکو کے صدر و فیوچر انویسٹمنٹ انیشیٹو فاونڈیشن کے بورڈ آف ٹرسٹیزکے چیئرمین یاسر الرمیان، چینی نائب صدر ھان چنگ،بنگلہ دیشی عبوری حکومت کے سربراہ اور نوبل انعام یافتہ پروفیسر محمد یونس،  روسی براہ راست سرمایہ کاری فنڈ کے سی ای او کیریل دمیتریف، ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر نگوزی اوکونجو، ٹوکیو کی گورنر کے علاوہ دیگر اہم شخصیات شامل ہیں۔
یہ کانفرنس ایک نمایاں عالمی پلیٹ فارم ہے جو ممتاز قائدین، سرمایہ کاروں اور پالیسی سازوں کو یکجا کرتا ہےتاکہ سرمایہ کاری کو بروئے کار لا کر انسانیت کے لیے ایک خوشحال اور پائیدار مستقبل تعمیر کرنے کے طریقوں کا جائزہ لیا جا سکے۔
کانفرنس میں اُن رکاوٹوں پر توجہ مرکوز کی جائے گی جو ترقی کی راہ میں حائل ہیں نیز کس طرح ٹیکنالوجی اور پالیسیوں میں ترقی کے عمل کو آگے بڑھایا جائے، کس طرح مصنوعی ذہانت اور نئی ابھرتی ٹیکنالوجیز مواقع فراہم کرتی ہیں۔ جغرافیائی سیاسی کشیدگیوں اور وسائل کی ناہمواری کا عالمی روابط پر کیا اثر پڑتا ہے۔

شیئر: