انڈین کرکٹر جیمیما روڈریگز نے آسٹریلیا کے خلاف ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں 127 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیل کر اپنی ٹیم کو ایونٹ کے فائنل میں پہنچایا۔
جمعرات کو ممبئی میں کھیلے گئے سیمی فائنل میں جمیما روڈریگز کی پرفارمنس ان کی زندگی کی بہترین اننگز تھی۔
مزید پڑھیں
صرف ایک برس پہلے تک جیمیما روڈریگز ایک مشکل دور سے گزر رہی تھیں۔
انڈین میڈیا کے مطابق گذشتہ برس اکتوبر میں ممبئی کے کھار جمخانہ کلب میں ایک تنازع سامنے آیا جس میں ان کے والد ایوان روڈریگز پر الزام لگایا گیا تھا کہ انہوں نے ’برادر ایمانویل منسٹریز‘ کے تحت 18 ماہ میں تقریباً 35 مذہبی اجتماعات کیے۔
کلب کے ضوابط کے مطابق وہاں سیاسی یا مذہبی پروگرام منعقد کرنا منع ہیں جس کے بعد یہ معاملہ سنگین ہو گیا۔
کلب کے ایک رکن شیو ملہوترا نے کہا کہ ’یہ حیران کن تھا کہ ایسی سرگرمیاں ہمارے کلب میں ہو رہی تھیں، یہ سن کر افسوس ہوا۔‘ بعد میں ارکان نے ووٹنگ کے ذریعے فیصلہ کیا کہ جیمیما روڈریگز کی اعزازی رکنیت منسوخ کر دی جائے جو انہیں 2023 میں تین سال کے لیے دی گئی تھی۔
کلب کے صدر وِویک دیونانی نے کہا کہ ’فیصلہ ارکان کی متفقہ رائے سے کیا گیا۔ حالات ایسے تھے کہ ہمیں ایکشن لینا پڑا۔‘
کلب کی جانب سے کیا گیا یہ فیصلہ جیمیما کے لیے بہت تکلیف دہ تھا اور وہ اس دوران دباؤ، تنقید اور ذہنی پریشانی کا شکار رہیں، تاہم انہوں نے ہمت نہیں ہاری اور خاموشی سے اپنی محنت جاری رکھی۔
Jemimah Rodrigues with her father Ivan after her World Cup semi-final heroics #CWC25 pic.twitter.com/yOV6otuO5h
— ESPNcricinfo (@ESPNcricinfo) October 30, 2025

 
                                                                    











