Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اگر دوسرے ممالک نے ایٹمی تجربات کیے تو امریکہ بھی ایسا ہی کرے گا: صدر ٹرمپ

امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ اگر دیگر ممالک نے ایٹمی ہتھیاروں کے تجربات کیے تو امریکہ بھی ایسا ہی کرے گا۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق امریکی صدر نے جمعے کو اپنے سرکاری جہاز ایئرفورس ون میں ایک صحافی کے سوال کا جواب دیتے ہوئے ایٹمی ہتھیاروں کے تجربات کے حوالے سے اپنے موقف کی وضاحت کی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ‘ہم کچھ ٹیسٹ کرنے جا رہے ہیں، اور اگر دوسرے ممالک یہ کرتے ہیں، اگر وہ ایسا کرنے جا رہے ہیں تو پھر ہم بھی ایسا کرنے جا رہے ہیں۔‘
اس سے ایک روز قبل امریکی صدر نے محکمۂ جنگ کو ہدایت کی تھی کہ وہ دیگر ایٹمی طاقتوں کے برابر جوہری تجربات دوبارہ شروع کر دے۔
صدر ٹرمپ کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا جب وہ اپنے چینی ہم منصب شی جن پنگ سے ملاقات کرنے والے تھے۔
انہوں نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ٹروتھ‘ پر اپنے پیغام میں لکھا کہ ’دیگر ممالک کے تجرباتی پروگراموں کی وجہ سے، میں نے محکمۂ جنگ کو ہدایت کی ہے کہ وہ بھی ان کے مقابلے میں ایٹمی ہتھیاروں کے تجربات کا آغاز کرے۔ یہ کام فوری طور پر شروع کیا جائے گا۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’روس دوسرے نمبر پر ہے اور چین کافی پیچھے تیسرے نمبر پر ہے مگر وہ پانچ سال میں اس کے برابر آجائے گا۔‘
یاد رہے کہ روسی صدر ولادیمیر پوتن نے بدھ کو کہا تھا کہ روس نے کامیابی کے ساتھ ’پوسائیڈن‘ نامی ایٹمی توانائی سے چلنے والے سپر ٹارپیڈو کا تجربہ کیا ہے۔
اس کے بارے میں عسکری ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ ساحلی علاقوں کو تباہ کر سکتا ہے اور وسیع تابکار سمندری لہروں کو جنم دے سکتا ہے۔
جیسے جیسے ڈونلڈ ٹرمپ نے روس کے خلاف اپنا لہجہ اور پالیسی سخت کی ہے، ولادیمیر پوتن نے بھی 21 اکتوبر کو ’بوریوستنک‘ کروز میزائل کے نئے تجربے اور 22 اکتوبر کو ایٹمی لانچ مشقوں کے ذریعے اپنی ایٹمی طاقت کا مظاہرہ کیا۔
 

صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ’امریکہ وینزویلا پر حملہ کرنے کے بارے میں نہیں سوچ رہا‘ (فائل فوٹو: روئٹرز)

امریکہ نے آخری مرتبہ 1992 میں جوہری تجربہ کیا تھا۔ یہ تجربات اس بات کے شواہد فراہم کرتے ہیں کہ کوئی نیا ایٹمی ہتھیار کس حد تک مؤثر ہے اور پرانے ہتھیار اب بھی قابلِ استعمال ہیں یا نہیں۔
امریکہ وینزویلا پر حملہ کرنے کے بارے میں نہیں سوچ رہا: ڈونلڈ ٹرمپ
صدر ٹرمپ کا یہ بھی کہنا تھا کہ ’امریکہ وینزویلا پر حملہ کرنے کے بارے میں نہیں سوچ رہا۔‘
واضح رہے کہ امریکہ کی جانب سے علاقے میں فوجی قوت میں اضافے کے بعد یہ خدشات پائے جا رہے ہیں کہ امریکہ وینزویلا کی حکومت تبدیل کرنا چاہتا ہے۔
امریکی کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چند ورز قبل کہا تھا کہ وہ وینزویلا کے خلاف جلد زمینی کارروائی کریں گے۔
وائٹ ہاؤس میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ ’وہ مختلف وجوہات کی وجہ سے وینزویلا کی حکومت سے خوش نہیں ہیں۔‘ 
انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ ’منشیات کے سمگلرز کے خلاف اعلانِ جنگ کی ضرورت نہیں، جو افراد امریکہ میں منشیات سمگل کر رہے ہیں ہم انہیں ختم کر دیں گے۔‘
صدر ٹرمپ کے مطابق وہ سمندر کے راستے امریکہ میں منشیات کی سمگلنگ روکنے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔‘

شیئر: