Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

استنبول میں عرب-اسلامی وزرائے خارجہ کا اجلاس، پاکستان غزہ جنگ بندی کے نفاذ پر زور دے گا

پاکستان کی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ پاکستانی نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار پیر کو استنبول میں عرب-اسلامی وزرائے خارجہ کے اجلاس میں غزہ میں اسرائیل-حماس جنگ بندی کے مکمل نفاذ کا مطالبہ کریں گے۔
ترک وزیرِ خارجہ کی دعوت پر اسحاق ڈار پیر کو ایک روزہ دورے پر استنبول جائیں گے تاکہ عرب-اسلامی وزرائے خارجہ کے رابطہ اجلاس میں شرکت کر سکیں۔
اتوار کو ایک بیان میں وزارتِ خارجہ نے کہا کہ ’پاکستان جنگ بندی معاہدے کے مکمل نفاذ، مقبوضہ فلسطینی علاقوں خصوصاً غزہ سے اسرائیلی افواج کے مکمل انخلا، فلسطینی عوام کو بلا رکاوٹ انسانی امداد کی فراہمی اور غزہ کی تعمیرِ نو کی ضرورت پر زور دے گا۔‘
’پاکستان اس بات کو بھی دہرائے گا کہ اجتماعی کوششوں کے ذریعے ایک آزاد، قابلِ عمل اور مسلسل فلسطینی ریاست کے قیام کی ضرورت ہے، جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو، اور جو 1967 سے پہلے کی سرحدوں پر مبنی ہو، اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں اور عرب امن منصوبے کے مطابق ہو۔‘
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق ترک وزیرِ خارجہ ہاکان فیدان نے اس ہفتے کہا کہ استنبول اجلاس میں امریکہ کے امن منصوبے پر بات چیت ہوگی اور یہ کہ ’ہم اگلے مرحلے میں مل کر کیا حاصل کر سکتے ہیں۔‘
مصر، انڈونیشیا، اردن، پاکستان، قطر، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے وزرائے خارجہ، جنہوں نے 23 ستمبر کو صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کی تھی، سب کو اس اجلاس میں مدعو کیا گیا ہے۔
ترک وزیر خارجہ نے جمعے کو کہا کہ اجلاس میں کئی اہم امور پر بات چیت کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ ’جنگ بندی کے نفاذ میں کیا رکاوٹیں ہیں؟ ہمیں کن چیلنجز کا سامنا ہے؟ اگلے اقدامات کیا ہوں گے؟ ہم مغربی ممالک سے کیا بات کریں گے؟ اور امریکہ کے ساتھ جاری مذاکرات کو کیا حمایت حاصل ہے؟‘

وزارتِ خارجہ نے کہا کہ ’پاکستان فلسطینی عوام کو امن، انصاف اور عزت دلانے کی کوششوں کے لیے پرعزم رہا ہے۔‘ (فوٹو: اے ایف پی)

انہوں نے اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو پر الزام لگایا کہ وہ ’جنگ بندی کی خلاف ورزی اور دنیا کی نظروں کے سامنے نسل کشی دوبارہ شروع کرنے کا بہانہ تلاش کر رہے ہیں۔‘
یہ بیان اس وقت سامنے آیا جب اسرائیل نے اس ہفتے غزہ پر حملے کیے اور کئی افراد کو ہلاک کیا۔
پاکستانی وزارتِ خارجہ نے مزید کہا کہ ’پاکستان فلسطینی عوام کو امن، انصاف اور عزت دلانے کی کوششوں کے لیے پرعزم رہا ہے اور رہے گا، اور ان کے حقِ خودارادیت کے حصول کو یقینی بنانے کے لیے بھی پرعزم ہے۔‘

 

شیئر: