سعودی وزیر خارجہ کی استنبول میں غزہ پر وزارتی رابطہ اجلاس میں شرکت
سعودی وزیر خارجہ کی استنبول میں غزہ پر وزارتی رابطہ اجلاس میں شرکت
پیر 3 نومبر 2025 18:26
غزہ کی صورتحال اور قیام امن کی کوششوں پر تبادلہ خیال کیا جائے گا ( فوٹو: الاخباریہ)
سعودی وزیرخارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے پیر کو استنبول میں غزہ سے متعلق عرب اسلامی وزارتی رابطہ اجلاس میں شرکت کی۔
ایس پی اے کے مطابق انقرہ کی میزبانی میں ہونے والے اجلاس میں پاکستان، انڈونیشیا، اردن اور ترکیہ کے وزرائے خارجہ اور قطری وزیر مملکت برائے خارجہ شریک ہوئے۔
اجلاس میں غزہ کی صورتحال، خطے میں قیام امن کے لیے کوششوں، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اقدام اور شرم الشیخ اعلامیے پر عملدرآمد کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔
ریاض میں منعقدہ دوریاستی حل سے متعلق عالمی اتحاد کے کوآرڈینیشن اجلاس کے نتائج کا بھی جائزہ لیا گیا۔ پائیدار جنگ بندی کو یقینی بنانے اورغزہ کے تمام علاقوں میں انسانی امداد کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے تمام کوششوں کو جاری رکھنے پر زور دیا گیا۔
سعودی وزیرخارجہ کے مشیر برائے سیاسی امور شہزادہ مصعب بن محمد الفرحان اور وزارت خارجہ کی مشیر ڈاکٹر منال رضوان نے بھی شرکت کی۔
اس سے قبل اتوارکو پاکستانی وزارتِ خارجہ نے بیان میں کہا تھا کہ ’پاکستان جنگ بندی معاہدے کے مکمل نفاذ، مقبوضہ فلسطینی علاقوں خصوصاً غزہ سے اسرائیلی افواج کے مکمل انخلا، فلسطینی عوام کو بلا رکاوٹ انسانی امداد کی فراہمی اور غزہ کی تعمیرِ نو کی ضرورت پر زور دے گا۔‘
سعودی عرب، پاکستان، انڈونیشیا، اردن، ترکیہ اور قطر کے وزرا شریک ہوئے۔(فوٹو: ایس پی اے)
’پاکستان اس بات کو بھی دہرائے گا کہ اجتماعی کوششوں کے ذریعے ایک آزاد، قابلِ عمل اور مسلسل فلسطینی ریاست کے قیام کی ضرورت ہے، جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو، اور جو 1967 سے پہلے کی سرحدوں پر مبنی ہو، اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں اور عرب امن منصوبے کے مطابق ہو۔‘
یاد رہےمصر، انڈونیشیا، اردن، پاکستان، قطر، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے وزرائے خارجہ نے 23 ستمبر کو صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کی تھی۔