Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پی آئی اے میں ہڑتال، سعودی عرب اور مشرق وسطیٰ جانے والی پروازوں میں کئی گھنٹے کی تاخیر

پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کی انتظامیہ اور ایئرکرافٹ انجینیئرز کے درمیان جاری تنازعے کے نتیجے میں قومی ایئرلائن کا فلائٹ آپریشن شدید متاثر ہوا ہے۔
ملک بھر سے مشرقِ وسطیٰ اور دیگر ممالک کے لیے پی آئی اے کی پروازوں میں تاخیر دیکھی گئی ہے اور مسافروں کو گھنٹوں انتظار کرنا پڑا ہے جبکہ ترجمان پی آئی اے کے مطابق ’متبادل ذرائع سے آپریشن بحال کر دیا گیا ہے۔‘
پی آئی اے کے ایئرکرافٹ انجینیئرز نے پیر کی رات ساڑھے آٹھ بجے سے ہڑتال کا آغاز کیا اور کام کرنے سے انکار کر دیا، جس کے باعث تمام بین الاقوامی پروازیں شدید متاثر ہوئیں۔
اب تک سامنے آنے والی معلومات کے مطابق اسلام آباد سے سعودی عرب کے شہر دمام جانے والی پی آئی اے کی پرواز پی کے 245 کئی گھنٹے کی تاخیر کے بعد منگل کی صبح روانہ ہوئی، جبکہ اسلام آباد سے جدہ جانے والی پرواز پی کے 761 بھی تاخیر سے روانہ کی گئی۔
اس کے علاوہ دیگر بین الاقوامی پروازیں بھی انجینیئرز کی ہڑتال کے باعث متاثر ہو رہی ہیں اور مسافروں کو مختلف ایئر پورٹس پر گھنٹوں انتظار کرنا پڑ رہا ہے۔
اس حوالے سے ترجمان پی آئی اے نے اردو نیوز کو بتایا کہ ’ہم نے متبادل ذرائع سے آپریشن بحال کر دیا ہے۔ پی کے 245 اسلام آباد سے دمام اور پی کے 761 اسلام آباد سے جدہ روانہ ہو چکی ہیں۔‘
ان کا مزید کہنا ہے کہ ’دیگر پروازوں کو بھی ٹیکنیکل لاگز کلیئر کر کے روانہ کیا جا رہا ہے جبکہ پی آئی اے انتظامیہ کے حکام ایئرپورٹس پر موجود ہیں۔‘
ترجمان نے واضح کیا کہ کسی کو بھی مسافروں کو مشکلات میں ڈالنے یا پروازوں میں رُکاوٹ پیدا کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
انہوں نے بتایا کہ اس وقت پی آئی اے اپنے فلائٹ آپریشن کو برقرار رکھنے کے لیے دیگر ایئر لائنز سے بھی معاونت حاصل کر رہی ہے۔
دوسری جانب اردو نیوز سے گفتگو میں سوسائٹی آف ایئر کرافٹ انجینیئرز کے سینیئر عہدیدار عبداللہ جدون کا کہنا تھا کہ ’ہمارے مطالبات نئے نہیں بلکہ کم سے کم 10 سال پرانے ہیں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’2016 سے پی آئی اے پائلٹس کی تین بار تنخواہیں بڑھائی جا چکی ہیں، جبکہ انجینیئرز کی تنخواہ ایک بار بھی نہیں بڑھی۔‘
’ہمارے مطالبات میں ورکنگ انوائرنمنٹ اور سہولیات سے متعلق مسائل شامل ہیں۔ ایک انجینیئر کی اسلام آباد میں موت واقع ہو چکی ہے جبکہ دو دیگر بیمار ہیں، مگر انتظامیہ کی جانب سے کوئی خاص تعاون نہیں کیا جا رہا۔‘
عبداللہ جدون نے مزید کہا کہ ’اس سے قبل وہ کالی پٹیاں باندھ کر بھی احتجاج کر چکے ہیں لیکن شنوائی نہیں ہوئی۔ اب پیر کی رات ساڑھے آٹھ بجے سے مکمل ہڑتال کی گئی ہے جس سے کئی پروازیں متاثر ہوئیں۔‘
ان کے مطابق ’انجینیئرز کو پی آئی اے کی نجکاری پر کوئی اعتراض نہیں، تاہم نجکاری کے نام پر اُن کے ساتھ ناانصافیاں کی جا رہی ہیں اور ان کے مطالبات تسلیم نہیں کیے جا رہے۔‘

شیئر: