Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’سعودی شہری خوش اخلاق اور مہمان نواز ہیں‘ کلچر ویک میں وزیٹرز کے تاثرات

’عالمی ہم آہنگی 2 ‘ انشیٹیو کے تحت پروگراموں کا سلسلہ جاری ہے (فوٹو: ایس پی اے)
سعودی وزارت اطلاعات کے تحت ریاض میں دوسرے ’عالمی ہم آہنگی 2 ‘ انشیٹیو کے تحت پروگراموں کا سلسلہ جاری ہے جو ’سعودی وژن 2030‘ کے ساتھ مطابقت رکھنے والے ’کوالٹی آف لائف پروگرام‘ کا حصہ ہے۔
اس ایونٹ کا آغاز ریاض کے السویدی پارک میں ’انڈین کلچر ویک‘ کے ساتھ ہوا ہے، جس میں 14 ملکوں کی ثقافت کے لیے کئی ہفتوں پر محیط پروگراموں کا اہتمام کیا جائے گا جن میں مختلف ممالک سے 100 سے زیادہ فنکار حصہ لیں گے۔
 ’ایس پی اے‘ کے مطابق انڈین کلچر ویک میں رنگا رنگ پروگرام پیش کیے جارہے ہیں، انڈین فنکار علاقائی روایتی رقص اور سپورٹس سے شرکا کو محظوظ کرتے ہیں جبکہ دوسری جانب علاقائی پکوانوں کے سٹالز بھی شائقین کی توجہ اپنی جانب مبذول کررہے ہیں۔
انڈیا سے تعلق رکھنے والی دو سہلیوں ’الیشا اور میشا‘ نے جو گزشتہ 15 برس سے مملکت کے صحت ادارے میں خدمات انجام دے رہی ہیں پروگرام میں شرکت کی۔
ان کا کہنا تھا کہ’ مملکت میں انہیں امن و امان اور بہترین ماحول میسرآیا۔ وہ سعودی عرب کو اپنا دوسرا ملک سمجھتی ہیں۔‘
سعودی شہریوں کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ’ یہاں کے لوگ بہت خوش اخلاق اور مہمان نواز ہیں۔‘
فیسٹیول میں تفریح کی غرض سے آنے والے ایک وزیٹر کا کہنا تھا ’مملکت آنے سے قبل متعدد ممالک میں گیا مگر یہاں جو سکون ملا اس کی مثال نہیں ملتی۔‘

Caption

سوشل میڈیا ایکٹیوسٹ انیجل رے کا کہنا تھا ’اس رنگا رنگ پروگرام کی وڈیوگرافی کی اورانڈیا کے 25 کروڑ افراد تک پہنچایا ، امید ہے میرے فالورز انہیں پسند کریں گے۔‘
واضح رہے ہم آہنگی انیشیٹیو کے ذریعے وزارت اطلاعات کے تحت مختلف ثقافتوں اور تہذیبوں کے مابین روابط مستحکم کرنے کے لیے تفریحی و ثقافتی پروگراموں کے سلسلے کا آغاز کیا ہے جس کے تحت مختلف ممالک کی کمیونٹیز اپنے اپنے ملک کی نمائندگی کرتے ہوئے علاقوں کی ثقافت کو پیش کریں گی۔
اس انیشیٹیو کا مقصد ایک ایونٹ کے ذریعے مملکت میں رہنے والوں کی پروفیشنل اور ذاتی زندگی، سماجی سرگرمیوں، معیشت میں بہتری کے لیے ان کی طرف سے کی جانے والی کاوشوں اور ان کی کامیابوں کی کہانیوں کو لوگوں کے سامنے لانا ہے۔
اس انیشیٹیو میں  سعودی معاشرے کے ساتھ مل کر کام کرنے پر بھی زور دیا گیا ہے جس میں حکومت اور نجی شعبے کی کوششیں شامل ہوں گی تاکہ مملکت کے شہروں میں زندگی کی کوالٹی کو بہتر بنایا جا سکے۔
وزارت کے مطابق یہ انیشیٹیو ایک ثقافتی پل کا کام دے گا جو مختلف ملکوں کے لوگوں کے مابین رابطے اور مکالمے کے فروغ کے لیے مملکت کے کردار کو اجاگر کرے گا اور عالمی سطح پر باہمی روابط میں اضافے کا باعث بنے گا۔

شیئر: