Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

افغانستان دہشت گردی پر قابو پانے کے اپنے وعدے نبھانے میں ناکام رہا ہے: پاکستان

پاکستان کے وزیر اطلاعات نے مذاکرات میں ثالثی کے لیے قطر اور ترکیہ کا شکریہ ادا کیا۔ فائل فوٹو: اے پی پی
پاکستان کے وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ اُن کا ملک مذاکرات کی ثالثی پر برادر ممالک ترکیہ اور قطر کا شکر گزار ہے۔
جمعے کی رات انہوں نے ایکس پر ایک پوسٹ میں لکھا کہ ’دہشت گردی پر قابو پانے کے حوالے سے اپنے دیرینہ بین الاقوامی، علاقائی اور دو طرفہ وعدوں کو پورا کرنے کی ذمہ داری افغانستان پر عائد ہوتی ہے جس میں وہ اب تک ناکام رہا ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’پاکستان افغان عوام کے خلاف کسی قسم کی مذموم خواہش نہیں رکھتا۔ تاہم افغان طالبان حکومت کے کسی ایسے اقدام کی حمایت نہیں کرے گا جو افغان عوام کے ساتھ ساتھ پڑوسی ممالک کے مفاد کے لیے نقصان دہ ہوں۔‘
وزیر اطلاعات نے کہا کہ ’پاکستان اپنے عوام کی سلامتی اور خودمختاری کے تحفظ کے لیے تمام ضروری اختیارات استعمال کرتا رہے گا۔‘
عطا اللہ تارڑ کا یہ بیان ایک ایسے وقت سامنے آیا ہے جب پاکستان اور افغانستان کے وفود ترکیہ کے شہر استنبول میں مذاکرات ہو رہے ہیں۔
دونوں ملکوں کی فورسز کے درمیان گزشتہ ماہ کی سرحدی جھڑپوں کے بعد قطر کے دارالحکومت دوحہ میں جنگ بندی پر اتفاق ہوا تھا تاہم اس حوالے سے میکنزم تشکیل دینے کے لیے مزید بات چیت رواں کے ترکیہ کے شہر استنبول میں ہو رہی ہے۔
جمعے کو اسلام آباد میں پاکستان کے دفتر خارجہ کے ترجمان نے پریس بریفنگ میں بتایا تھا کہ افغان طالبان سے مذاکرات میں ڈیڈلاک نہیں، جان بوجھ کر افواہیں پھیلائی جا رہی ہیں۔ 
پاکستانی دفتر خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ افغانستان سے ہونے والی سرحدی کشیدگی کے معاملے پر پاکستان نے شواہد پر مبنی مطالبات ترکیہ میں ثالثوں کے حوالے کر دیے ہیں۔
ترجمان کے مطابق ’مذاکرات میں ڈیڈ لاک نہیں، سوشل میڈیا بالخصوص افغان اکاؤنٹس سے چلنے والی خبروں پر دھیان نہ دیا جائے۔‘

شیئر: