سبق نیوز کے مطابق نمائش و کانفرنس کا انعقاد مملکت کے وژن 2030 کے اہداف کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے جس کا مقصد عازمین حج و عمرہ زائرین کو اس سفر مقدس میں ہر ممکن سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنانا ہے۔
کانفرنس و نمائش ایک ایسا بین الاقوامی پلیٹ فارم ہے جو حج و عمرہ شعبے کے ماہرین اورمختلف ممالک کی تنظیموں کے نمائندوں کے ایک منتخب گروپ کو ایک جگہ جمع کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے جس کے ذریعے عازمین حج کی سہولت کے لیے جدید ترین حل اور اختراعات کا جائزہ لیتے ہوئے سرکاری، نجی اور غیرمنافع بخش شعبوں کے مابین موثر تعاون و شراکت داری کو قائم کیا جائے۔
حج و عمرہ کانفرنس میں 80 سے زائد مذاکراتی اجلاس ہوں گے جن میں ماہرین تعلیم، محققین اور حج و عمرہ امور کے اداروں کے نمائندے شرکت کریں گے۔ علاوہ ازیں 60 سے زائد خصوصی ورکشاپس بھی منعقد کی جائیں گی۔
گزشتہ برس کانفرنس میں ایک لاکھ 20 ہزار سے زائد افراد نے شرکت کی (فوٹو: ایکس)
رواں برس ہونے والی کانفرنس کا پانچواں ایڈیشن سابقہ کامیاب ایڈیشن کا تسلسل ہوگا جس میں 137 ممالک سے ایک لاکھ 20 ہزار سے زائد زائرین اور 220 کمپنیوں اور اداروں نے شرکت کی تھی جبکہ حج سیزن کے حوالے سے متعدد معاہدوں پر بھی دستخط کیے گئے تھے۔
کانفرنس میں متعدد شعبوں کے اعلٰی عہدیدار شرکت کریں گے جن میں نقل و حمل، مواصلات، صحت، ہاؤسنگ، ہوٹلز ، ٹیکنالوجیز، انشورنس، کراؤڈ مینجمنٹ اور لاجسٹک سروسز وغیرہ شامل ہیں ان کے علاوہ غیرمنافع بخش شعبے جن کے رضاکار عازمین کی خدمت میں مصروف رہتے ہیں۔
کانفرنس و نمائش کے لیے 52 ہزار مربع میٹر رقبے پر مثالی انتظامات کیے گئے ہیں جہاں دنیا بھر کے مختلف ممالک سے آنے والی 260 سے زائد کمپنیوں اور اداروں کے نمائندے اپنی مصنوعات اور سروسز کے حوالے سے تعارفی سٹالز لگائیں گے۔