العلا میں کھجوروں کو محفوظ رکھنے کے روایتی طریقے ’الشنہ‘ اور ’المجلاد‘
یہ روایت ورثہ بن چکی ہے جس پر آج بھی علاقے کے لوگ عمل پیرا ہیں۔ (فوٹو: ایس پی اے)
سعودی عرب میں العلا کمشنری کی ثقافت کو نمایاں کرتے ہوئے کھجوروں کو محفوظ و ذخیرہ کرنے کے طریقے ’الشنہ و المجلاد ‘ کے نویں سیزن کے تحت کاشتکار فیسٹیول کا اہتمام کیا گیا۔
تاریخ و ثقافت کے ماہر ڈاکٹر حامد الشویکان نے ’الشنہ و المجلاد‘ فیسٹیول کے حوالے سے بتایا کہ ’نو برس قبل علاقے کی اس ثقافت کو اجاگر کرنے اور اسے دنیا میں متعارف کرانے کے لیے اس نمائش کا انعقاد کیا گیا تھا جو گزشتہ آٹھ برسوں سے منعقد کیا جا رہا ہے۔‘
ڈاکٹر حامد الشویکان کا مزید کہنا تھا کہ ’آبا و اجداد کے زمانے میں جب بجلی ہوتی تھی اور نہ فریج وغیرہ اس وقت کھجور اور اس کے گودے کو محفوظ کرنے کے لیے ’الشنہ‘ کا استعمال کیا جاتا تھا۔‘
’یہ بکری یا بھیڑ کی کھال سے تیار کردہ مشکیزے کی طرح کا ہوتا ہے جس میں کھجور یا اس کے گودے کو ایک سے پانچ برس تک محفوظ کیا جا سکتا ہے۔‘
شنہ میں رکھی ہوئی کھجور یا اس کے گودے کو عام طور پر مسافروں کا زادہ راہ مانا جاتا تھا یعنی جب بھی کوئی سفر پر جاتا تو اس کے ہمراہ ضرورت کے مطابق یعنی سفر کی مسافت کو دیکھتے ہوئے ایک، دو یا زیادہ شنہ ہوتے تھے۔

ماضی میں قحط کے زمانے میں ’الشنہ‘ میں ذخیرہ کی جانے والی کھجوریں بہت معاون ہوتی تھیں جو حجاج کے کام بھی آتی تھیں ایک طرح سے یہ قحط کے زمانے میں زندگی کی نوید مانی جاتی تھی۔
جدید دور کے نت نئے سٹوریج وسائل کے باوجود العلا کمشنری میں کھجوروں کو طویل عرصے تک ذخیرہ کرنے کے لیے آج بھی روایتی طریقوں ’الشنہ‘ اور ’المجلاد‘ پر اسی طرح عمل کیا جاتا ہے جیسا ماضی میں یہ مستعمل تھا۔
ایس پی اے کے مطابق ماضی میں الشنہ (بھیڑ یا بکری کی کھال سے بنا مشکیزہ) اور المجلاد (کھجور کے پتوں سے بنی ٹوکری) کو استعمال کرتے ہوئے کھجوروں کو طویل عرصے تک محفوظ رکھا جاتا تھا۔ یہ روایت علاقے کا ورثہ بن چکی ہے جس پر آج بھی علاقے کے لوگ عمل پیرا ہیں۔

قومی ورثے کے تحفظ کے لیے العلا رائل کمیشن کی جانب سے مزارعین اور کھجور کو ذخیرہ کرنے والوں کی معاونت کی جاتی ہے تاکہ یہ علاقائی فن قائم رہے۔
کئی دن جاری رہنے والے فیسٹیول میں وزیٹرز کو ’الشنہ‘ اور المجلاد ‘ کے قدیم فن سے روشناس بھی کرایا گیا جوعلاقے کا تاریخی ورثے کا رخ دھار چکا ہے۔

المجلاد ایک مخصوص ٹوکری ہوتی ہے جو کھجور کے سوکھے ہوئے پتوں سے تیار کی جاتی ہے، اس کی خصوصیت یہ ہوتی ہے کہ اس میں رکھی کھجوریں تازہ ہوا کی آمد ورفت کی وجہ سے خراب نہیں ہوتی اور نمی سے بھی محفوظ رہتی ہیں جبکہ ’الشنہ‘ بھیڑ یا بکری کی کھال سے بنا ہوا مشکیزہ ہے جس میں کھجورں کو لمبے عرصے کے لیے محفوظ کیا جاتا ہے۔
واضح رہے العلا رائل کمیشن کے زیرانتظام کھجوروں کے سیزن میں کاشتکاروں کی معاونت کے لیے خصوصی طور پر بازاروں اور نمائشوں کا انعقاد کیا جاتا ہے تاکہ اس قدیم وراثت کو قائم رکھا جائے۔
