بٹ کوائن کی قدر میں مسلسل کمی،’سرمایہ کار رسک لینے میں ہچکچا رہے ہیں‘
ایک دن پہلے بٹ کوائن کی قدر 89 ہزار 286 ڈالر تک گر گئی تھی (فائل فوٹو: روئٹرز)
مشہور کرپٹو کرنسی بٹ کوائن کی قیمت سات ماہ کی کم ترین سطح سے گرنے کے بعد منگل کو معمولی بہتری کے ساتھ 93 ہزار 500 ڈالر کے قریب پہنچ گئی ہے۔
روئٹرز کے مطابق صرف ایک دن پہلے بٹ کوائن کی قدر 89 ہزار 286 ڈالر تک گر گئی تھی جو کہ حالیہ مہینوں میں سب سے بڑی گراؤٹ سمجھی جا رہی ہے۔
یہ کرپٹو کرنسی رواں سال کے دوران حاصل کی گئی تمام بہتری کھو چکی ہے اور اب اکتوبر میں ایک لاکھ 26 ہزار ڈالر کی بلند ترین سطح سے تقریباً 26 فیصد نیچے ہے۔
کرپٹو مارکیٹ کے تجزیہ کاروں کے مطابق سرمایہ کاروں میں پیدا ہونے والا خدشہ اس وقت بٹ کوائن کی کمزوری کی بڑی وجہ ہے۔ م
ماہرین کہتے ہیں کہ امریکی معیشت میں سود کی شرح سے متعلق غیر یقینی صورتحال کی وجہ سے سرمایہ کار رسک لینے میں ہچکچا رہے ہیں۔ عالمی سرمایہ کاری مارکیٹیں بھی کئی ماہ کی مسلسل تیزی کے بعد دباؤ کا شکار دکھائی دے رہی ہیں جس کا اثر کرپٹو مارکیٹ پر بھی پڑ رہا ہے۔
گزشتہ چھ ہفتوں کے دوران کرپٹو کرنسی مارکیٹ کی مجموعی مالیت میں تقریباً ایک اشاریہ دو ٹریلین ڈالر کمی ہو چکی ہے۔
مارکیٹ کے شرکا کا کہنا ہے کہ بٹ کوائن میں بڑے اداروں اور کمپنیوں کی طرف سے کی جانے والی فروخت نے صورتحال کو مزید مشکل بنا دیا ہے۔ بہت سے ادارے جو پہلے منافع کی توقع پر کرپٹو میں داخل ہوئے تھے اب مارکیٹ کی مندی دیکھتے ہوئے اپنی سرمایہ کاری نکال رہے ہیں جس سے قیمتیں مزید دباؤ میں ہیں۔
صرف بٹ کوائن ہی نہیں بلکہ امریکی سپٹ بٹ کوائن (ای ٹی ایف ایس) سے بھی بڑی رقم نکالی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق 10 اکتوبر سے اب تک 3.7 ارب ڈالر ان فنڈز سے نکالے جا چکے ہیں جن میں سے 2.3 ارب ڈالر صرف رواں ماہ میں نکالے گئے۔ ماہرین کے مطابق ریگولیٹری امیدوں پر سرمایہ لگانے والے بہت سے سرمایہ کار اب محتاط ہو گئے ہیں۔
ادھر کرپٹو ذخیرہ کرنے والی بڑی کمپنیوں کے اقدامات بھی زیرِ بحث ہیں۔ ’سٹینڈرڈ چارٹرڈ بینک‘ کے مطابق عالمی فہرست شدہ کمپنیوں کے پاس بٹ کوائن کی کل مقدار کا تقریباً چار فیصد ہے۔ اگر بٹ کوائن کی قیمت 90 ہزار ڈالر سے نیچے مستحکم رہتی ہے تو ان میں سے تقریباً نصف کمپنیوں کی سرمایہ کاری نقصان میں چلی جائے گی۔
دوسری جانب بٹ کوائن کے سب سے بڑے کارپوریٹ ہولڈر ’سٹریٹیجی‘ نے مندی کے باوجود مزید آٹھ ہزار 178 بٹ کوائن خریدنے کا اعلان کیا ہے جس کے بعد کمپنی کے ذخائر چھ لاکھ 49 ہزار سے زائد ہو چکے ہیں۔
دوسری جانب ایتھرم بھی دباؤ میں ہے اور اگست میں چار ہزار 955 ڈالر کی بلند ترین سطح سے تقریباً 40 فیصد نیچے آ چکا ہے جو ظاہر کرتا ہے کہ کرپٹو مارکیٹ مجموعی طور پر شدید مندی کا شکار ہے۔
