’زمین کے لیے سفید سونا‘: جازان میں تل کی کاشت ایک معاشی ستون
جمعرات 20 نومبر 2025 9:13
جازان کا زرعی شعبہ معاشی اعتبار سے انتہائی اہمیت کا حامل اور سماجی ستون کی حیثیت رکھتا ہے جو قدرتی وسائل سے فائدہ اٹھا سکتا ہے۔
ان قدرتی وسائل میں میں جازان کی زرخیز مٹی اور وافر مقدار میں پانی کی دستیابی کی مدد سے کارکردگی میں اضافے اور کم سے کم لاگت سے کئی طرح کی فصلوں کی کاشت ممکن ہے۔
یوں جازان ایک خاص ماڈل کی حیثیت اختیار کر لیتا ہے جہاں روایتی زراعت اور جدید ٹیکنالوجیوں کا ایک سنگم دیکھنے کو ملتا ہے۔
جازان کی ہری بھری فصلوں میں تِل، ایک جیتی جاگتی علامت کے طور پر نمایاں نظر آتا ہے جو خطے کے مالا مال ثقافتی ورثے کی علامت ہے۔
اس ’سنہری فصل‘ کو، جس نے لوگوں کو قدیم زمانے ہی سے زمین کے ساتھ جوڑ کے رکھا ہے، 6400 ہیکٹر پر کاشت کیا جاتا ہے۔

90 سے 120 دن پر میحط کاشت کا یہ سائیکل، بوائی کے روایتی طریقوں سے شروع ہوتا ہے اور کچھ عرصے کے بعد انتہائی دلکش پودوں کی صورت میں مکمل ہو جاتا ہے جن کی اونچائی ایک میٹر تک پہنچ جاتی ہے۔
کاشت کے اس عمل میں اجتماعی کوششیں اور روایت بہت خاص کردار ادا کرتے ہیں۔ جب فصل تیار ہو جاتی ہے تو گرد و نواح سے مقامی افراد ایک جگہ جمع ہو جاتے ہیں۔ پھر فصل کو علیحدہ علیحدہ کیا جاتا ہے، اسے صاف کیا جاتا ہے اور آخر میں فصل کی اصل پیداوار یعنی اس کے بیجوں کو پیک کیا جاتا ہے۔

جازان میں تِلوں کی سالانہ پیداوار 64 لاکھ 22 ہزار کلوگرام سے بھی زیادہ ہو جاتی ہے جس سے اس ورثے کی معاشی اہمیت کا بھی اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔
تِلوں کی یہ فصل، محض ایک فصل نہیں بلکہ ’زمین کے لیے سفید سونا‘ ہے۔ یہ نسل در نسل چلی آنے والی ایک مستند روایت اور فیاضی کی کہانی بھی ہے۔
