میٹا کا 16 سے کم عمر آسٹریلوی نوجوانوں کے فیس بک اور انسٹاگرام اکاؤنٹس بند کرنے کا اعلان
جمعرات 20 نومبر 2025 6:51
سوشل میڈیا کمپنی میٹا نے کہا ہے کہ 16 سال سے کم عمر کے آسڑیلوی نوجوان صارفین کے اکاؤنٹس سوشل میڈیا پلیٹ فارمز فیس بک اور انسٹاگرام سے ہٹا دیے جائیں گے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق آسٹریلیا میں 10 دسمبر سے 16 سے کم عمر کے نوجوانوں پر فیس بک، انسٹاگرام اور ٹک ٹاک پر اکاؤنٹس بنانے کی پابندی ہو گی جبکہ خلاف ورزی پر بھاری جرمانہ عائد کرنا پڑے گا۔
میٹا کا کہنا ہے کہ آسٹریلوی حکومت کی جانب سے پابندیوں کے اطلاق سے قبل ہی نوجوانوں کے اکاؤنٹس بند کرنے کا سلسلہ شروع کر دیا جائے گا۔
میٹا کمپنی نے جمعرات کو جاری بیان میں کہا ہے کہ، ’آج سے میٹا 13 سے 15 سال کی عمر کے صارفین کو پیغام بھیجنا شروع کر دے گا کہ انہیں انسٹاگرام، تھریڈز اور فیس بک تک رسائی حاصل نہیں رہے گی۔‘
’میٹا 4 دسمبر سے 16 سال سے کم عمر صارفین کے نئے اکاؤنٹس بلاک کرے گا اور موجودہ اکاؤنٹس کو بند کرنا شروع کر دے گا جبکہ 10 دسمبر تک تمام ایسے اکاؤنٹس سوشل میڈیا پلیٹ فارمز سے ہٹا دیے جائیں گے۔‘
میٹا کا کہنا ہے کہ 16 سال کی عمر کو پہنچنے پر صارفین اپنے اکاؤنٹس تک رسائی حاصل کر سکیں گے اور ان کو اپنے اکاؤنٹس اسی حالت میں واپس ملیں گے ’جیسے وہ چھوڑ کر گئے تھے۔‘
سوشل میڈیا کمپنیاں آسٹریلوی حکومت کے اس قانون کو ’مبہم‘، ’،مسائل سے بھرپور‘ اور ’جلد بازی‘ میں کیا گیا اقدام قرار دے چکی ہیں۔
میٹا نے ایک مرتبہ پھر جمعرات کو اپنے خدشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ، ’آسٹریلوی حکومت کی طرح ہمارا بھی یہی مقصد ہے کہ آن لائن تجربات کو عمر کے مطابق اور محفوظ بنایا جائے لیکن نوجوانوں کو اپنے دوستوں اور کمیونیٹی سے علیحدہ کرنا اس کا جواب نہیں ہے۔‘
خیال رہے کہ گزشتہ سال نومبر میں آسٹریلیا کی پارلیمان نے سوشل میڈیا کے حوالے سے بل کی منظوری دی تھی جس کے تحت 16 سال سے کم عمر کے نوجوان فیس بک، انسٹاگرام اور ایکس استعمال نہیں کر سکیں گے۔
آسٹریلوی سینیٹ نے 34 ووٹوں کی اکثریت سے بل منظور کیا تھا جبکہ 19 ارکان نے مخالفت کی تھی۔
بل میں سوشل میڈیا کمپنیوں کو ’ذمہ دارانہ اقدامات‘ اٹھانے کا کہا گیا تھا تاکہ نابالغ لڑکے لڑکیوں کو پلیٹ فارمز پر اکاؤنٹس بنانے سے روکا جائے۔
آسٹریلیا کے وزیراعظم انتھونی البانیز نے بھی نئے قواعد کی تائید کی ہے اور والدین سے بھی حمایت کرنے کا کہا ہے۔
انتھونی البانیز نے سوشل میڈیا کے حوالے سے کہا تھا کہ وہ نوجوانوں کو اپنے موبائل فونز سے ہٹ کر کرکٹ فیلڈز، ٹینس اور نیٹ بال کورٹس میں کھیلتا دیکھنا چاہتے ہیں۔
آسٹریلوی پارلیمان کی جانب سے منظور کردہ ان قواعد کو سوشل میڈیا پابندیوں سے متعلق دنیا کی سخت ترین قانون سازی تصور کیا گیا ہے۔
