Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی اور امریکی کمپنیوں کے درمیان 575 ارب ڈالر کے معاہدے

’معاہدوں میں جدید نوعیت کی کئی بڑی شراکتیں شامل ہیں جو سٹریٹیجک تعاون کو تقویت دیتی ہیں‘ ( فوٹو: سبق)
واشنگٹن ڈی سی میں سعودی، امریکی سرمایہ کاری فورم 2025 کا دوسرا ایڈیشن ’قیادت برائے نمو‘ کے عنوان کے تحت منعقد ہوا ہے۔
یہ فورم وزارتِ سرمایہ کاری کے زیرِ اہتمام منعقد ہوا ہے جس کے دوران سعودی اور امریکی کمپنیوں کے درمیان نئی شراکتیں، معاہدے اور سرمایہ کاری کے منصوبوں کا ایک نیا پیکیج شروع کیا گیا۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق یہ سلسلہ پہلے ایڈیشن کی کامیابیوں کا تسلسل ہے جو مئی میں ریاض میں منعقد ہوا تھا۔
فورم سے خطاب کرتے ہوئے سعودی وزیرِ سرمایہ کاری انجینیئر خالد بن عبدالعزیز الفالح نے واضح کیا ہے کہ امریکی اور سعودی کمپنیوں کے درمیان سرمایہ کاری اور معاہدات کا مجموعی حجم 575 ارب امریکی ڈالر تک پہنچ گیا ہے۔
یہ معاہدے شراکت داری کو مزید مضبوط بناتا ہیں اور انہیں دنیا کی طویل ترین اور سب سے زیادہ متحرک معاشی شراکت داریوں میں شمار کرتے ہیں۔
انہوں نے بتایا ہے کہ ’اس مجموعی سرمایہ کاری میں 307 ارب ڈالر وہ ہیں جن کا اعلان گزشتہ مئی میں امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے دورہ ریاض کے موقع پر کیا گیا تھا‘۔
’بعد ازاں ہونے والی دوطرفہ مفاہمتوں میں 267 ارب ڈالر مالیت کے نئے سودے بھی شامل ہیں جو سعودی، امریکی سرمایہ کاری فورم میں طے پائے‘۔
انہوں نے کہا ہے کہ ’ان معاہدوں میں جدید نوعیت کی کئی بڑی شراکتیں شامل ہیں جو توانائی، مصنوعی ذہانت، دفاع، خلا، مالیات، تعلیم، بنیادی ڈھانچے اور صحت کے شعبوں میں سٹریٹیجک تعاون کو تقویت دیتی ہیں‘۔
’یہ شراکتیں امریکی کمپنیوں کو سعودی مارکیٹ تک وسیع رسائی فراہم کرتی ہیں جو دنیا کی تیزی سے بڑھتی اور سب سے زیادہ فعال منڈیوں میں سے ایک ہے، جہاں سعودی وژن 2030 کے تحت وسیع معاشی تبدیلیاں جاری ہیں‘۔

شیئر: