عمران خان کی بہنوں کے ساتھ بدسلوکی پر کارروائی کی جائے، وزیرِ اعلیٰ کے پی کا مریم نواز کو خط
وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل خان آفریدی نے بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات کے حقوق کی خلاف ورزی پر وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کو باضابطہ خط ارسال کیا ہے۔
وزیر اعلٰی نے عدالتی احکامات کے باوجود اڈیالہ جیل میں عمران خان سے ملاقات کے حقوق کی خلاف ورزی پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔
خط میں کہا گیا ہے کہ عمران خان کے اہلِ خانہ بالخصوص اُن کی بہنوں کو عدالتی اجازت کے باوجود روکا گیا، بدسلوکی کا نشانہ بنایا گیا اور بزرگ خواتین کو ایک کلومیٹر دور سڑک پر بٹھایا گیا جو غیر انسانی، غیر اخلاقی اور عدالتی احکامات کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے خط میں حکومتِ پنجاب سے چار مطالبات کیے ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ عدالتی احکامات پر فوری عمل درآمد کیا جائے، بدسلوکی کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی جائے، جیل عملے اور پولیس کو واضح ہدایات کی جائیں جبکہ ملاقاتوں کے لیے باوقار اور قانونی نظام ترتیب دیا جائے۔
سہیل خان آفریدی نے خط میں لکھا کہ ’عمران خان سابق وزیراعظم اور اُس جماعت کے قائد ہیں جس کے مینڈیٹ کے تحت خیبر پختونخوا کی حکومت قائم ہے، لہٰذا ان کے حقوق کی خلاف ورزی کسی صورت قابلِ قبول نہیں۔‘
وزیراعلی نے امید ظاہر کی کہ پنجاب حکومت فوری ایکشن لے کر قانون کی بالادستی اور انسانی وقار کو یقینی بنائے گی۔
بدھ کو سابق وزیرِ اعظم عمران خان کی بہنوں سمیت ان کی جماعت کے رہنما اور کارکنوں نے راولپنڈی میں اڈیالہ جیل کے باہر دھرنا دیا تھا جب پولیس نے ان پر ’تشدد‘ کرتے ہوئے وہاں سے منتشر کیا۔
بعد ازاں علیمہ خان نے بدھ کے روز ہی پریس کانفرنس سے خطاب میں الزام عائد کیا کہ پولیس اہلکاروں نے ان کی بہن کو زمین پر گِرا کر سڑک پر گھسیٹا جس سے وہ بے ہوش ہونے کے قریب تھیں۔
پی ٹی آئی کے ترجمان وقاص اکرم نے بھی الزامات عائد کیا کہ وہ پرامن طور پر جیل کے باہر احتجاج کر رہے تھے جب پولیس نے پرتشدد طریقے سے انہیں وہاں سے منتشر کیا۔
گزشتہ روز جمعرات کو وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی کی زیر صدارت تحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی کا ہنگامی اجلاس خیبر پختونخوا ہاؤس اسلام آباد میں منقد ہوا۔
سپیکر بابر سلیم سواتی، صوبائی صدر جنید اکبر خان، صوبائی جنرل سیکرٹری علی اصغر خان، صوبائی وزراء، مشیران، معاونین خصوصی اور اراکین صوبائی اسمبلی نے بھی شرکت کی۔
اجلاس میں آڈیالہ جیل کے باہر پیش آنے والے واقعے کو شرمناک اور ناقابلِ برداشت قرار دیا گیا اور بانی پی ٹی آئی کی تینوں بہنوں، صوبائی وزیر مینا خان، رکنِ قومی اسمبلی شاہد خٹک اور رکنِ صوبائی اسمبلی عبدالسلام پر ہونے والے مبینہ تشدد اور رویے کی شدید مذمت کی گئی۔
