Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فراڈ کا الزام، تھائی عدالت کا مس یونیورس مقابلے کی شریک مالک کے خلاف گرفتاری کا وارنٹ

مس یونیورس مقابلہ گذشتہ ہفتے ایک سلسلہ وار سکینڈلز کے بعد اختتام پذیر ہوا (فوٹو: اے ایف پی)
تھائی عدالت نے مس یونیورس بیوٹی پیجینٹ کی شریک مالک کے خلاف 9 لاکھ 30 ہزار ڈالر کے مبینہ فراڈ کے الزام میں گرفتاری کا وارنٹ جاری کیا ہے۔
فرانسیسی نیوز ایجنسی اے ایف پی کے مطابق اس سال کا مس یونیورس مقابلہ گذشتہ ہفتے ایک سلسلہ وار سکینڈلز کے بعد اختتام پذیر ہوا، جن میں میزبان کی ناراضگی اور جنسی امتیاز کے الزامات شامل تھے۔
لیکن جب مس میکسیکو کو فاتح کا تاج پہنایا گیا تو ایک نیا تنازع این جکاپونگ جکراجتاتپ پر آیا جن کی کمپنی جے کے این گلوبل گروپ اس مقابلے کی شریک مالک ہے۔
جنوبی بینکاک سول کورٹ نے منگل کو جکاپونگ کے خلاف وارنٹ جاری کیا، جب ایک پلاسٹک سرجن نے الزام لگایا کہ انہوں نے 2023 میں جے کے این میں سرمایہ کاری کے لیے قائل کرتے وقت دھوکہ دہی اور معلومات چھپانے کا ارتکاب کیا۔
عدالت کے بیان کے مطابق ’مدعا علیہ نے مدعی کو سرمایہ کاری کی دعوت دی، یہ جانتے ہوئے کہ مقررہ وقت میں رقم واپس کرنے کی صلاحیت نہیں ہے۔‘
30  ملین بات (9 لاکھ 30 ہزار ڈالر) کے کیس میں منگل کو فیصلہ ہونا تھا، لیکن جکاپونگ عدالت میں پیش نہ ہوئیں اور وارنٹ اس لیے جاری کیا گیا کیونکہ ان کا رویہ ’فرار کے مترادف سمجھا جا سکتا ہے۔‘
عدالت نے فیصلہ 26 دسمبر تک مؤخر کر دیا ہے، لیکن کچھ مقامی میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ جکاپونگ مالی مشکلات کی افواہوں کے درمیان میکسیکو روانہ ہو گئی ہیں۔
مس یونیورس آرگنائزیشن نے اس سال کے شروع میں ایک بیان میں کہا تھا کہ ’یہ قانونی کارروائیاں ہماری سرگرمیوں سے مکمل طور پر الگ ہیں۔‘
مس یونیورس مقابلہ پہلے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ملکیت تھا۔
جکاپونگ کی جے کے این گلوبل گروپ نے اسے 2022 میں 20 ملین ڈالر میں خریدا، لیکن بعد میں اپنی نصف حصص میکسیکن کمپنی لیگیسی ہولڈنگ گروپ یو ایس اے کو 16 ملین ڈالر میں فروخت کر دیے۔

 

شیئر: