’بلیک ہیٹ‘ سائبر سیکیورٹی کا سب سے بڑا اجتماع ریاض میں منعقد
’45 ہزار سے زیادہ شرکا اور 140 سے زیادہ ممالک سے شریک ہوں گے‘ ( فوٹو: سبق)
دارالحکومت ریاض ’بلیک ہیٹ مشرقِ وسطیٰ و افریقہ 2025‘ کے نئے ایڈیشن کے آغاز آج منگل کو ہوگا۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق بلیک ہیٹ ایونٹ خطے کی سب سے بڑی سائبر سیکیورٹی تقریب ہے۔
اس کا انعقاد سعودی فیڈریشن برائے سائبر سیکیورٹی، پروگرامنگ و ڈرونز کے تحت 4 دسمبر تک ریاض فرنٹ ایگزیبیشن اینڈ کنونشن سینٹر میں ہوگا۔
اس سال تقریب میں شرکت کا ریکارڈ قائم ہونے کی توقع ہے جہاں 45 ہزار سے زیادہ شرکا اور 450 سے زائد نمائش کنندگان عالمی سطح پر 140 سے زیادہ ممالک سے شریک ہوں گے تاکہ بڑھتے ہوئے مصنوعی ذہانت سے متعلق خطرات اور دنیا بھر میں سخت ہوتی ریگولیشنز کے تناظر میں ڈیجیٹل تحفظ کے مستقبل پر گفتگو کی جاسکے۔
تقریب کی سرگرمیوں میں متعدد اہم موضوعات زیر بحث ہیں جن میں خودکار سیکیورٹی آپریشنز، تھریٹ انٹیلیجنس کا تجزیہ، ڈیجیٹل ٹرسٹ، بعد از کوانٹم، کمپیوٹنگ دور کی تیاری، آپریشنل سسٹمز اور انٹرنیٹ آف تھنگز کے خطرات، سائبر انشورنس اور ڈیجیٹل جیو پولیٹیکل خطرات شامل ہیں۔
پروگرام میں کئی اعلیٰ سطحی اجلاس اور خصوصی نشستیں بھی شامل ہیں جیسے ایگزیکٹو سمٹ، فنانشل سمٹ، بلیک ہیٹ بریفنگز، ڈیپ ڈائیو ورکشاپس، کیمپس پروگرام۔
اس کے علاوہ آرسنل لیبز جو سائبر دفاع مضبوط کرنے اور ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کی کارکردگی بڑھانے سے متعلق اعلیٰ درجے کی معلومات فراہم کرتی ہیں۔
تقریب میں عالمی سطح کے ممتاز مقررین شرکت کر رہے ہیں۔
تقریب کا نمایاں حصہ مشہور مقابلہ ’کپچر دی فلیگ‘ بھی ہوگا، جس کے انعامات 10 لاکھ سعودی ریال تک پہنچتے ہیں۔
اس میں ڈی کرپشن، ریورس انجینئرنگ اور اٹیک ڈیولپمنٹ جیسے شعبے شامل ہیں اور خصوصی انٹرایکٹو پلیٹ فارمز کے ذریعے شرکا کو حقیقی ماحول کی مانند تجرباتی مواقع فراہم کئے جاتے ہیں۔
بلیک ہیٹ کا انعقاد سعودی عرب کی ان کوششوں کا حصہ ہے جن کا مقصد سائبر سیکیورٹی اور ڈیجیٹل انویشن کے عالمی مرکز کے طور پر اپنی پوزیشن مضبوط کرنا ہے اور اس اہم شعبے میں قومی صلاحیتوں کی قیادت کو فروغ دینا ہے جو سعودی وژن 2030 کے اہداف سے ہم آہنگ ہے۔