Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اگر شام بفر زون قائم کرے تو اس ساتھ معاہدہ ممکن ہے: اسرائیلی وزیراعظم

نیتن یاہو نے کہا کہ ’نیک نیتی اور ان اصولوں کی سمجھ کے ساتھ شامیوں کے ساتھ معاہدہ ممکن ہے۔‘ (فوٹو: اے ایف پی)
اسرائیلی وزیرِاعظم بنیامین نیتن یاہو نے کہا ہے کہ شام کے ساتھ ایک معاہدہ ممکن ہے اور انہیں توقع ہے کہ شامی حکام دمشق سے لے کر جبلِ حرمون اور دیگر علاقوں تک ایک غیر فوجی بفر زون قائم کریں گے۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق نیتن یاہو نے یہ بات ایک دن بعد کہی جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ، جن کی انتظامیہ دونوں ممالک کے درمیان عدم جارحیت کا معاہدہ کرانے کی کوشش کر رہی ہے، نے کہا کہ یہ بہت ضروری ہے کہ اسرائیل دمشق کے ساتھ ایک ’مضبوط اور حقیقی مکالمہ‘ برقرار رکھے۔
شام باضابطہ طور پر اسرائیل کو تسلیم نہیں کرتا جو دسمبر 2024 سے شامی علاقے پر قابض ہے۔ اسرائیل نے 1967 کی جنگ میں شامی گولان کی پہاڑیاں قبضے میں لے کر بعد میں انہیں ضم کر لیا تھا، جسے امریکہ نے تسلیم کیا لیکن زیادہ تر دیگر ممالک نے نہیں۔
نیتن یاہو نے زخمی فوجیوں سے ملاقات کے دوران کہا کہ ’ہم توقع کرتے ہیں کہ شام دمشق سے لے کر بفر علاقے تک، بشمول جبلِ حرمون کے راستوں اور چوٹی تک، ایک غیر فوجی بفر زون قائم کرے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’ہم ان علاقوں کو اسرائیلی شہریوں کی سلامتی یقینی بنانے کے لیے رکھتے ہیں اور یہی ہماری ذمہ داری ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’نیک نیتی اور ان اصولوں کی سمجھ کے ساتھ شامیوں کے ساتھ معاہدہ ممکن ہے، لیکن ہم ہر حال میں اپنے اصولوں پر قائم رہیں گے۔‘
ٹرمپ نے شام کے نئے رہنما احمد الشرع کی حمایت کی ہے، جبکہ اسرائیل نے ان کے ماضی میں اسلامی عسکریت پسندی سے تعلقات پر تشویش ظاہر کی ہے، لیکن معاہدے کی کوششوں میں شامل رہا ہے۔
شامی سرکاری میڈیا کے مطابق جمعے کو جنوبی شام میں اسرائیلی حملے میں 13 شامی ہلاک ہوئے۔ اسرائیلی فوج نے کہا کہ اس نے وہاں ایک لبنانی اسلامی عسکریت پسند گروہ کو نشانہ بنایا۔ نیتن یاہو منگل کو اس جھڑپ میں زخمی فوجیوں سے ملاقات کر رہے تھے۔

 

شیئر: