’چیلنجز سے بھرپور ملازمت‘، مملکت میں ماحولیاتی تحفظ کو یقینی بنانے والی خواتین اہلکار
’چیلنجز سے بھرپور ملازمت‘، مملکت میں ماحولیاتی تحفظ کو یقینی بنانے والی خواتین اہلکار
بدھ 3 دسمبر 2025 12:53
سعودی عرب میں ماحولیاتی ضوابط کی نگرانی کا پیشہ مردوں تک محدود رہا ہے مگر اب اس میدان سعودی خواتین نے میدان میں قدم رکھنے کا فیصلہ کرتے ہوئے اپنا لوہا منوایا ہے۔
یہ سات سعودی خواتین ہیں جنہوں نے اس مشکل اور خطرات سے بھرپور میدان میں اپنی صلاحیتیں ثابت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اخبار 24 کے مطابق وہ اپنے فرائض کی ادائیگی میں ویسے ہی کامیاب رہیں جیسے ان سے پہلے دیگر سعودی خواتین موقع اور مناسب تربیت ملنے کے بعد نمایاں کامیابیاں حاصل کر چکی ہیں۔
نورا الیاس ملک میں قومی مرکز برائے ماحولیاتی تعمیل کی تفتیشی ٹیم میں شامل ابتدائی سات ماحولیاتی خاتون نگرانوں میں سے ہیں۔
بعد ازاں ان کی تعداد چھ گنا بڑھ گئی کیونکہ انہوں نے چند ہی سالوں میں چیلنجوں سے بھرپور اس تجربے میں اپنی کامیابی ثابت کر دی۔
یہ کام سخت نوعیت کا ہے جس میں روزانہ مختلف مقامات پر جا کر صنعتی تنصیبات کے ماحول پر اثر انداز ہونے والے آلودگی کے عوامل کا معائنہ شامل ہے جو پانی، ہوا اور مٹی جیسے ماحولیات کے اہم عناصر پر اثر انداز ہوتے ہیں۔
نورا نے میڈیکل فزکس میں ڈگری حاصل کی تھی مگر ان کی پہلی ملازمت نہ تو دفتری تھی اور نہ ہی ٹھنڈے لیبارٹری ماحول میں بلکہ انہوں نے اپنی ساتھیوں کے ساتھ وہ مشکلات بھی برداشت کیں جو عموماً ایسے نوعیت کے کاموں میں رکاوٹ بنتی ہیں جیسے دور دراز مقامات تک پہنچنے کی دشواری اور بعض علاقوں میں کمزور مواصلاتی نیٹ ورک جو نگرانی کی کارکردگی اور کام مکمل کرنے کے وقت پر اثر انداز ہوتا ہے۔
ان خواتین کا کام سخت نوعیت کا ہے جس میں انہیں روزانہ آلودگی کے عوامل کا معائنہ کرنا ہوتا ہے۔ (فوٹو: اخبار 24)
جب نورا اور ان کی ساتھیوں کو جدہ میں ماحولیاتی نگران کے طور پر قبول کیا گیا اور انہیں تربیت دی گئی تو انہوں نے فیلڈ میں جا کر عملی طریقہ کار کی جانچ، ماحولیاتی قوانین و ضوابط کا جائزہ اور ماحولیاتی خلاف ورزیوں کی تصدیق کے مراحل پر کام شروع کیا۔
یہ تمام امور انہیں تفتیش کی باریکیوں سے بھرپور آگاہی اور اعلیٰ مہارت فراہم کرنے کے لیے کافی تھے۔
نگرانوں کے لیے یہ نئی ذمہ داری مشکلات کے باوجود رکاوٹ ثابت نہ ہوئی۔ وہ انتہائی گرم علاقوں میں دھاتوں کے پگھلاؤ کے یونٹس کے اندر کھڑی ہوئیں، ہوا میں خارج ہونے والے آلودہ اخراجات کی پیمائش کی اور ایسے فضلے کے نمونے حاصل کیے جن میں کیمیائی اخراجات کی شدت اور خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔
نورا نے میڈیکل فزکس میں ڈگری حاصل کی تھی۔ (فوٹو: اخبار 24)
نورا نے بتایا کہ خطرات سے بھرپور ان حالات کا مقابلہ کرنے کا محرک ان کی ذاتی خواہش تھی کہ وہ اپنے شہر اور اپنے معاشرے کو آلودگی کے کسی بھی خطرے سے محفوظ رکھنے میں کردار ادا کریں۔
انہوں نے مزید کہا کہ مختلف شہروں میں برسوں کام کرنے سے حاصل ہونے والا تجربہ ان کے حوصلے اور امنگوں کو بڑھاتا رہا اور وہ چاہتی ہیں کہ ملک کی فضاؤں اور زمین کے ماحولیاتی تحفظ میں مؤثر کردار ادا کریں۔