سعودی خواتین کی ٹیم شہزادہ محمد بن سلمان ریزرو میں ماحولیاتی نگرانی پر مامور
’ریزرو کا رقبہ 24 ہزار 500 مربع کلومیٹر پر مشتمل ہے جس میں 15 منفرد حیاتیاتی نظام ہیں‘ ( فوٹو: سبق)
سعودی عرب اور مشرقِ وسطیٰ کی سطح پر اپنی نوعیت کے پہلے تجربے کے طور پر سعودی خواتین معائنہ کاروں کی ٹیم جنہیں ’العنقاوات‘ کے نام سے جانا جاتا ہے، نے شہزادہ محمد بن سلمان رائل ریزرو میں ماحولیاتی نگرانی کے لئے کام سنبھال لیا ہے۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق یہ مہم مسلسل جاری رہنے والے اُن کاموں کا حصہ ہے جن کا مقصد قدرتی ماحولیاتی نظاموں اور حیاتیاتی تنوّع کے تحفظ کو یقینی بنانا ہے۔
غیداء البلوی جو بحری شعبے میں ماحولیاتی انسپکٹر ہیں نے بتایا ہے کہ ریزرو کا رقبہ 24 ہزار 500 مربع کلومیٹر پر مشتمل ہے جس میں 15 منفرد حیاتیاتی نظام شامل ہیں۔

اُنہوں نے وضاحت کی کہ ٹیم کا کام بنیادی طور پر ریزرو کے اندر سرگرمیوں کی نگرانی کرنا اور باقاعدگی سے ماحولیاتی رپورٹس تیار کرنا ہے۔
دوسری جانب ماحولیاتی انسپکٹر مہا العیدان نے بتایا کہ ٹیم 24 گھنٹے روزانہ معائنہ جاتی گشت انجام دیتی ہے، چاہے بحری کشتیوں کے ذریعے ہو یا گاڑیوں سے تاکہ ماحول اور اس کے قدرتی عناصر کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ فیلڈ ورک نے انہیں چیلنجز سے نمٹنے کی مہارت سکھائی ہے اور ان کے اندر ذمہ داری کا احساس اور کامیابی کے عزم کو مزید مضبوط کیا ہے۔
نور الطویل نے بتایا کہ اُن کا کام کا دن بعض اوقات سورج نکلنے سے پہلے ہی شروع ہوتا ہے، جب ٹیم اکٹھی ہو کر کام کے منصوبے کا جائزہ لیتی ہے اور گشت کے لئے سازوسامان کی تیاری کو یقینی بناتی ہے۔

’العنقاوات‘ کی یہ پہل سعودی خواتین کی فیلڈ ورک میں شمولیت اور ماحولیاتی و فطری حیات کے تحفظ کے میدان میں اُن کی صلاحیتوں کو بروئے کار لانے کی ایک نمایاں مثال ہے۔
یہ اقدام شہزادہ محمد بن سلمان رائل ریزرو کی اُن کوششوں کا حصہ ہے جو سعودی عرب کے قدرتی وسائل کے تحفظ اور پائیدار ماحولیاتی آگاہی کے فروغ کے لئے جاری ہیں۔