Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ریاض کتب میلے میں سعودی خواتین کی دستکاری کی مقبولیت

وزارت ثقافت نے سالِ رواں کو دستکاری کا سال قرار دیا ہے(فوٹو، ایس پی اے)
ادب ، اشاعت و ترجمہ اتھارٹی کے زیر اہتمام ریاض انٹرنیشنل کتب میلے میں  دستکاری کارنر زائرین کی غیرمعمولی طور پر مقبول ہو رہا ہے۔
سعودی خبررساں ایجنسی ’ایس پی اے‘ کے مطابق امسال انٹرنیشنل کتب میلے کا عنوان’ ریاض پڑھتا ہے‘ رکھا گیا ہے جس میں مختلف پیویلینز قائم کیے گئے ہیں ان ہی میں سب سے زیادہ پسند کیا جانے والا کارنر دستکاری کے نمونوں کی نمائش کا ہے۔
مملکت کے مختلف علاقوں کی تہذیب و ثقافت کو اجاگر کرنے کے لیے  روایتی دستکاری کی اشیا رکھی گئی ہیں جن میں زائرین خاصی دلچسپی لے رہے ہیں۔
دستکاری کے فن کی ایک ماہرہ ’ھنوف المقاطی‘ نے علاقائی معروف فن ’السدو‘ ( یہ اہل بادیہ کا مخصوص  فن ہے جس میں اونٹ ، بکری اوربھیڑ کے بالوں سے حاصل کیے گئے اونی دھاگوں سے کپڑے تیار کیے جاتے ہیں) کے نمونوں کی نمائش کی ۔

اہل بادیہ کا قدیم فن ’السدو‘ میں اونٹ اور بکری کے بالوں سے دھاگے بنا کر کپڑے بنائے جاتے ہیں (فوٹو، ایس پی اے)

خاتون نے رنگ برنگے اونی دھاگوں سے مختلف صحرائی علاقوں میں رائج ڈیزائن بنا کردکھائے جنہیں زائرین کی جانب سے بہت سراہا گیا۔
ایک اور خاتون ’امانی السبیعی ‘ نے کھجور کے پتوں سے علاقائی فن پارے اور ثقافتی مجسم ماڈلز کو خوبصورتی و مہارت سے جدید انداز میں یکجا کرتے ہوئے مقامی فن کو ایک نئے انداز میں زائرین کے سامنے رکھا جس میں جمالیاتی ذوق اور ثقافتی جھلک نمایاں تھی۔
دستاکاری کارنر میں ’ام فہد ‘ نے روایتی کپڑوں اور رنگین دھاگوں سے بنائی کا مظاہر کرتے ہوئے سعودی ورثے اور علاقائی شناخت کو اجاگر کیا۔
واضح رہے وزارت ثقافت نے سال 2025 کو دستکاری کا سال قرار دیا ہے اس کا مقصد بلخصوص سعودی ہنرمند خواتین اور بالعموم مردوں باآختیار بناتے ہوئے روایتی فنون کو ترقی دینا ہے تاکہ نسلِ نو کو اس ورثے کو محفوظ رکھنے اور ترقی دینے کی ترغیب دی جائے۔

 

 

شیئر: