ریڈ سی انٹرنیشنل فلم فیسٹیول کا پانچواں ایڈیشن: سعودی ٹیلنٹ اور فلموں میں بڑی سرمایہ کاری متوقع
ریڈ سی انٹرنیشنل فلم فیسٹیول کا پانچواں ایڈیشن: سعودی ٹیلنٹ اور فلموں میں بڑی سرمایہ کاری متوقع
بدھ 3 دسمبر 2025 12:02
چار دسمبر سے ریڈ سی انٹرنیشنل فلم فیسٹیول کے پانچویں ایڈیشن کا آغاز ہو رہا ہے۔ ریڈ سی فلم فاؤنڈیشن کے مطابق وہ سعودی فلم سازی میں طویل مدتی اثر ڈالنے کے نئے مرحلے میں قدم رکھ رہی ہے، جس میں سعودی ٹیلنٹ اور آنے والی فلموں میں بڑی سرمایہ کاری شامل ہے۔
فاؤنڈیشن کے سی ای او فیصل بالطيور نے عرب نیوز کو بتایا کہ پانچویں ایڈیشن کا مطلب ہے کہ یہ ایک اہم تبدیلی ہے۔ یہ ایونٹ اب صرف ایک کامیاب ابھرتا ہوا پروگرام نہیں بلکہ ایک مکمل طور پر قائم شدہ، سال بھر چلنے والا صنعتی انسیکیویٹر بن گیا ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ فاؤنڈیشن کا مشن ’صلاحیتوں کو پروان چڑھانے، عالمی سطح پر رابطے قائم کرنے اور صنعت کی حکمت عملی کی مدد کے ذریعے مضبوط ہو رہا ہے۔
بالطيور نے دوران گفتگو کہا کہ’ہم اُبھرتے ہوئے فلم سازوں کے کام کو ’وائسز آف ٹومورو’ میں پیش کر رہے ہیں اور فعال طور پر فلم کو سراہنا چاہتے ہیں اور صنعت قائم کرنے کے لیے آپ کو پہلے ناظرین تیار کرنا ہوں گے۔‘
ریڈ سی فلم فنڈ کی حمایت یافتہ بڑے آنے والے منصوبوں میں سے ایک ’اے میٹر آف لائف اینڈ ڈیتھ‘ ہے جس میں سعودی اداکارہ سارہ طیبہ نظر آئیں گی اور جسے بالطيور سعودی عرب میں خواتین کی قیادت والی سینما کی بڑھتی ہوئی طاقت کی ایک مثال قرار دیتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ فلم ’سعودی خواتین کی سینما میں بڑھتی ہوئی قوت اور ابھرتے ہوئے رومانوی صنف کے طور پر ایک متحرک نئے زمرے کی نمائندگی کرتی ہے۔
الطيور کے مطابق ریڈ سی فنڈ نے 2021 سے اب تک 310 سے زیادہ فلموں کی مدد کی ہے۔ (فوٹو: عرب نیوز)
بالطیور کے مطابق یہ فنڈ اُبھرتے ہوئے فلم سازوں کو مختصر اور نوجوان قیادت والی پروڈکشنز کے ذریعے فروغ دینے کے لیے بھی اتنا ہی پرعزم ہے۔ ’اس سال کے فیسٹیول میں 35 سعودی فلمیں شامل ہیں، جن میں سے 21 مختصر فلمیں ’نیو سعودی سینما‘ سیکشن میں پیش کی جائیں گی جو مقامی فلم سازوں کی تنوع، تجربات اور بڑھتی ہوئی اعتماد کی عکاسی کرتی ہیں۔
’ریڈ سی فنڈ نے اب تک 67 سے زائد سعودی فلمی منصوبوں کی مدد کی ہے، جس سے کئی فلمیں عالمی شہرت یافتہ فیسٹیولز جیسے کینز، وینس، ٹورنٹو اور سنڈانس تک پہنچیں۔‘
ریڈ سی سوک، فاؤنڈیشن کی عالمی منصوبہ بندی کا اہم حصہ ہے۔ بالطيور نے کہا کہ پچھلے چار سالوں میں یہ فیسٹیول ’اس خطے میں فلمی صنعت کی آواز بن گیا ہے، خاص طور پر وہ ممالک جن کی فلمی صنعت کو کم اہمیت دی جاتی ہے، جیسے ایشیا، افریقہ اور عرب دنیا۔
فیسٹیول میں بالی وڈ اداکارہ ایشوریا رائے کی شرکت متوقع ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)
رواں برس کا سوک تمام فلمی صنعت کے پروگراموں کو ایک جگہ جمع کرے گا، تاکہ عالمی اور علاقائی شراکت داری کے بڑھتے ہوئے نیٹ ورک کو آسان بنایا جا سکے۔ بالطيور کے مطابق ’اس سال ہمارے پاس 99 سے زیادہ بوتھ ہوں گے جو 166 کمپنیوں کی نمائندگی کریں گے اور یہ تعداد بڑھ رہی ہے، اور 48 ممالک میں سے 13 ممالک ایک مشترکہ سٹال کے ذریعے حصہ لے رہے ہیں۔
2021 سے ریڈ سی فلم فنڈ نے خطے میں کئی پروڈکشنز کی حمایت کی ہے۔ بالطيور نے کہا کہ ریڈ سی فنڈ نے 2021 سے اب تک 310 سے زیادہ فلموں کی مدد کی ہے۔۔۔ کہانیاں ہیں، شوق بہت ہے اور مہارت بھی بڑھ رہی ہے۔
آخر میں بالطيور نے فاؤنڈیشن کے طویل مدتی مشن کی تصدیق کی کہ ’ہم پھل پھول رہے ہیں۔ اور ہمارا کام یہ ہے کہ کہانیاں سنائیں، انہیں دنیا تک پہنچائیں اور عرب سینما کی شہرت بڑھائیں۔