امریکی شکاری کا چترال میں کشمیر مارخور کا کامیاب شکار
جمعرات 11 دسمبر 2025 10:27
تھامس گیرک نے کشمیر مارخور کی ٹرافی ہنٹنگ کا پرمٹ 2 لاکھ 43 ہزار ڈالر کی بولی لگا کر حاصل کیا تھا (فوٹو: وائلڈ لائف چترال)
امریکی شکاری تھامس گیرک نے چترال کے شاشا تھوسی کمیونٹی مینیجڈ گیم ریزرو میں کشمیر مارخور کا کامیاب شکار کر لیا۔
ڈویژنل فارسٹ آفیسر وائلڈ لائف چترال فاروق نبی نے اردو نیوز کو بتایا کہ تھامس گیرک نے کشمیر مارخور کی ٹرافی ہنٹنگ کا پرمٹ 2 لاکھ 43 ہزار ڈالر یعنی 6 کروڑ 80 لاکھ پاکستانی روپے کی بولی لگا کر حاصل کیا تھا۔
امریکی شکاری تھامس گیرک نے یہ شکار 250 میٹر کے فاصلے سے کیا۔ شکار کے سینگ کا سائز 55 انچ ہے اور شکار ہونے والی مارخور کی عمر ساڑھے 13 سال ہے۔
فاروق نبی کے مطابق امریکی شکاری تھامس گیرک کی عمر 75 سال ہے۔ انہوں نے بتایا کہ تھامس نے کشمیر مارخور کے شکار کا پرمٹ رواں سال ہونے والی اوپن بولی میں حاصل کیا تھا۔
خیال رہے کہ کشمیر مارخور کا شمار معدومیت کے خطرے سے دوچار جانوروں میں ہوتا ہے اور 1990 کی دہائی میں چترال میں اس کی آبادی چند سو رہ گئی تھی۔
اس کے بعد محکمہ وائلڈ لائف نے مختلف عالمی تنظیموں کے اشتراک سے اس کی کنزرویشن کے اقدامات شروع کیے۔ کمیونٹی کی جانب سے اس کے شکار کو روکنے کے لیے ٹرافی ہنٹنگ متعارف کرائی گئی، جس سے حاصل ہونے والی آمدنی کا 80 فیصد کمیونٹی کی فلاح و بہبود پر خرچ کیا جاتا ہے۔ فاروق نبی کے مطابق ویلیج کنزرویشن کمیٹیاں یہ رقم خود خرچ کرتی ہیں۔
پاکستان میں مارخور خیبر پختونخوا کے اضلاع چترال اور کوہستان، گلگت بلتستان میں استور اور بلوچستان میں کوہِ سلیمان کے علاقے میں پائے جاتے ہیں۔
پاکستان سائٹیز کا سگنیٹری ہے اور سائٹیز کا مقصد خطرے سے دوچار جنگلی جانوروں اور پودوں کی غیرقانونی اور غیر پائیدار تجارت کو روکنا ہے۔ سائٹیز نے پاکستان کو ہر سال مارخور کے شکار کے لیے 12 ایکسپورٹیبل ٹرافی ہنٹ پرمٹس جاری کرنے کی اجازت دی ہے۔
پاکستان میں یہ پرمٹس چار خیبر پختونخوا میں، چار گلگت بلتستان میں اور چار بلوچستان میں جاری کیے جاتے ہیں۔
خیبر پختونخوا میں یہ پرمٹس تین چترال میں اور ایک کوہستان میں جاری کیے جاتے ہیں۔ یہ پرمٹس ہر سال اکتوبر کے مہینے میں اوپن بولی کے ذریعے جاری کیے جاتے ہیں اور سب سے زیادہ بولی لگانے والے شکاریوں کو الاٹ کیے جاتے ہیں۔
